تہران کے خطیب نماز جمعۂ تہران نے کہا ہےکہ شام سے متعلق جنیوا ٹو کانفرنس اسلامی جمہوریۂ ایران کی شرکت کے بغیر ناکام رہے گي ۔ تہران کے خطیب نماز جمعہ آیۃ اللہ سید احمد خاتمی نے شام کے بحران کے حل کے منعقد کی جانے والی جنیوا دو کانفرنس میں شرکت کے لئے اسلامی جمہوریۂ ایران کو دعوت نہ دیئے جانے کے سلسلے میں امریکی دباؤ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو اس کانفرنس میں شرکت کی کوئی خواہش نہیں ہے لیکن ایران کی شرکت کے بغیر بین الاقوامی جنیوا ٹو کانفرنس کا کوئی نتیجہ بھی نہيں نکلے گا ۔ آيۃ اللہ خاتمی نےاس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران عالم اسلام کی ایک عظیم طاقت ہے اور ہر اجلاس میں اس کی موجودگي با اقتدار اور منطقی ہوتی ہے کہا کہ تسلط پسندانہ نظام کویہی بات پسند نہیں ہے ۔تہران کے خطیب نماز جمعہ نے اسی طرح عراق کے صوبۂ الانبار میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کے حکومت عراق کے اقدام کو سراہا اور کہا کہ علاقے ميں امریکہ کی حمایت سے تکفیری دہشت گرد گروہ بڑی بڑي جارحانہ کاروائیو ں کے مرتکب ہورہے ہيں ۔ آیۃ اللہ خاتمی نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک عالم اسلام کو نا امن دیکھنا چاہتے ہیں اور وہ علاقے میں جارحانہ اقدامات کے ذریعے اپنے شیطانی اہداف کو حاصل کرنے کے درپے ہيں ۔ تہران کے خطیب جمعہ نے علماء اہل سنت سے اپیل کی کہ وہ بھی علاقے کے ملکوں میں تکفیریوں کی دہشت گردانہ کاروائیوں کی مذمت کریں ۔ آیۃ اللہ خاتمی نے نو دی بمطابق 30 دسمبر 2009 کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دن ایرانی عوام نے ایک بار پھر پورے ایران ميں اسلامی جمہوریۂ ایران کے نظام اور ولایت فقیہ کے ساتھ تجدید بیعت کیا ۔