تین خرداد کو خرم شہر کی فتح اور کامیاب بیت المقدس فوجی کارروائیوں کی سالگرہ کی مناسبت سے مسلح افواج کے کمانڈر انچیف اور رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای کی موجودگی میں حضرت امام حسین (ع)کیڈٹ یونیورسٹی میں تربیت یافتہ سپاہیوں اور فوجی جوانوں کی ایک تقریب منعقد ہوئی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گراؤنڈ میں پہنچنے کے بعد گمنام شہیدوں کے مزار پر حاضر ہوکر فاتحہ خوانی کی اور دفاع مقدس کے شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعا فرمائی۔
اس کے بعد فوجی جوانوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کو سلامی پیش کی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گراؤنڈ میں موجود جانبازوں کے ساتھ بھی محبت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس تقریب سے اپنے خطاب میں حضرت امام حسین علیہ السلام کیڈٹ یونیورسٹی میں ماہر، محقق، انقلابی ،متعہد اور مؤمن جوانوں کی تربیت کو انقلاب اسلامی کی جدید نسل کا واضح نمونہ قراردیا اور دنیا کی تسلط پسند اور تسلط پذیر تقسیم اور تسلط پسند نظام کے مقابلے میں ایرانی قوم کی استقامت اور پائداری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج ایرانی قوم اور اسلامی نظام کی پیشرفت اور ترقی پر امریکہ اور مغربی طاقتیں بہت زيادہ ناراض، برہم اور عصبانی ہیں کیونکہ ایرانی قوم نے امریکہ اور مغربی طاقتوں کے بعیر اپنی اندرونی توانائيوں کو بروی کار لاتے ہوئے خاطر خواہ پیشرفت حاصل کی ہے جس پر وہ سخت ناراض ہیں اور ہم ان کے جواب میں شہید بہشتی کے اس معروف جملے کو دہراتے ہیں کہ تم غصہ اور ناراضگی سے ہلاک جاؤ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران میں جدید اور تازہ نسل کی بالندگی کو اساسی اور اہم مسائل میں شمار کیا اور گذشتہ برسوں میں انقلاب سے دور ہونےپر بعض افراد کی تشویش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: جیسا کہ اس دور میں بھی بیان کیاگیا کہ اب انقلاب سے فاصلہ اختیار کرنے والوں پر، انقلاب کی جدید اور جوان نسل کا غلبہ پیدا ہوگیا ہے انقلاب اسلامی کی جدید نسل ملک بھر میں پیشرفت اور ترقی کے ہمراہ درخشاں مستقبل کی بہترین نوید ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی کے اصولوں پر معتقد جوان نسل کی ایک نکتہ کی طرف توجہ مبذول کرتے ہوئے فرمایا: اس نئی اور جدید نسل کو مستقبل میں اسلامی تمدن کی تشکیل پر اپنی توجہ کو مرکوز کرنی چاہیےاور صرف اپنے قریب اور اپنے پاؤں کے سامنے نگاہ نہیں کرنی چاہیے بلکہ دراز مدت افق پر توجہ مبذول کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلام کو برسوں سے گوناگوں حوادث میں زخمی ہونے والی انسانیت کے لئے بہترین پناہگاہ قراردیا اور اسلامی کو انسانی کرامت کا علمبردار قراردیتے ہوئے فرمایا: مؤمن اور معتقد جوان اس ملک کے مستقبل کے معمار اور اسلام کے نئے تمدن کو خلق کرنے کا اصلی محور ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی نظام کو درپیش چیلنجوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بصیر، آگاہ اور شجاع انسان کبھی چیلنجوں سے گھبراتے نہیں بلکہ وہ اپنی نگاہیں موجودہ ظرفیتوں اور بسا اوقات اندرونی سطح پر معطل شدہ ظرفیتوں پر مرکوز کرتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی نظام کی روزافزوں ترقی، پیشرفت، استحکام اور اقتدار کو چیلنجوں کا اصلی سبب قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم انقلاب اسلامی کی کامیابی کی بدولت 35 سال سے ترقی و پیشرفت کی شاہراہ پر گامزن ہے اور دنیا کے تسلط پسند اور تسلط پذير نظام کے مقابلے میں استقامت اور پائداری کا مظاہرہ کررہی ہے اور دنیا کی منہ زور طاقتوں منجملہ امریکہ کو باج دینے کے لئے تیار نہیں اسی لئے بین الاقوامی منہ زور طاقتیں ایران سے ناراض اور اس پر خشمگين اور برہم ہوگئی ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: البتہ ایرانی قوم کی اسی پائداری کی وجہ سے دنیا کی دیگر اقوام ایرانی قوم کے ساتھ محبت اور پیار کا اظہار کرتی ہیں حتی بعض ایسی حکومتیں جو منہ زور اور تسلط پسند طاقتوں کے مقابلے میں کھڑا ہونے کی ہمت نہیں کرتیں وہ بھی ایرانی قوم کی پائداری اور استقامت سے خوشحال اور شاد و مسرور ہیں اور ایرانی قوم کے اس اقدام کی تعریف کرتی ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کی مخالف اور منہ زور اور دشمن طاقتوں کی جانب سے ایٹمی اور انسانی حقوق اور بعض دیگر موضوعات پیش کرنے کو محض بہانہ قراردیتے ہوئے فرمایا: دنیا کی منہ زور طاقتیں انسانی حقوق اور ایٹمی موضوعات کو بہانہ بنا کر اور ایرانی قوم پر دباؤ ڈالکر اسے استقامت اور پائداری کے جوہر دکھانے سے منصرف کرنے کی تلاش و کوشش میں مصروف ہیں لیکن ایسا ہر گز نہیں ہوگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایرانی قوم نے مختلف میدانوں میں اپنی توانائيوں سے ثابت کردیا ہے کہ وہ امریکہ کے بغیر بھی عالمی سطح پر سیاسی عزت و کمال اور علمی ،سماجی اور سائنسی ترقیات میں آگے بڑھ سکتی ہے۔
رہبر معظم نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم نے درست اور صحیح راستہ کا انتخاب کیا ہے اور وہ اسی راستے پر گامزن رہےگی اور دنیا کی اکثریت بھی ایرانی قوم کے ساتھ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دنیا تک ایرانی قوم کی ترقی اور پیشرفت کی آواز کو پہنچنے سے روکنے کے لئے عالمی استعماری میڈیا کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان تمام کوششوں کے باوجود دنیا کے بہت سے لوگوں کو ایرانی قوم پر اعتماد ہے اور وہ ایرانی قوم کی تعریف اور تمجید کرتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے مقابلے میں عالمی برادری کی تعبیر کو جھوٹ پر مبنی تعبیر اور اس پر تنقید کرتے ہوئے فرمایا: جو تعبیر دشمن استعمال کررہے ہیں ہمیں وہ تعبیر استعمال نہیں کرنی چاہیے کیونکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ عالمی برادری نہیں ہیں بلکہ کچھ ایسی منفور اور مستکبرحکومتیں ہیں جو بدنام صہیونی کمپنیوں کے زیر اثر ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: عالمی برادری مظلوم قومیں اور مظلوم حکومتیں ہیں جو منہ زور سامراجی طاقتوں کے دباؤ کے سامنے مخالفت کا اظہار نہیں کرسکتی ہیں اور اگر انھیں ایسا موقع مل جائے تو وہ یقینی طور پر سامراجی اور منہ زور تسلط پسند طاقتوں کی مخالفت کھل کر کریں گی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: عالمی برادری دنیا کے دانشوروں، مفکروں ، نیک لوگوں اور حریت پسندوں پر مشتمل ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے سربراہ نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں حضرت امام حسین (ع) کیڈٹ یونیورسٹی کو رزمی مہارتیں سیکھنے، معنویت اور بصیرت حاصل کرنے اور انقلابی ریسرچ و تحقیقات کا ایک اہم مرکز قراردیا اور اس یونیورسٹی کے جوانوں کو اس فرصت سے بھر پور فائدہ اٹھانے، یونیورسٹی کے حکام اور اساتید سے زیادہ سے زیادہ فیض حاصل کرنے کی سفارش فرمائي۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے اختتام پر جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: یہ ملک اور اس کا مستقبل آپ کے ہاتھوں میں ہے اور آپ کو بلند ترین افق فتح کرنے اور عظیم کام انجام دینے کے لئے خود کو اچھی طرح آمادہ کرنا چاہیے۔
اس تقریب میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل محمد علی جعفری نے سپاہ کی روزافزوں توانائیوں اور دفاعی صلاحیتوں اور انقلاب اسلامی کے دفاع کے سلسلے میں سپاہ کے دائمی پروگراموں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے اقتدار کا اصلی سرچمشہ اندرونی اقتدار اور مؤمن ، معتقد اور انقلابی جوانوں پر مشتمل ہے۔
حضرت امام حسین (ع) یونیورسٹی کے کمانڈر جنرل پاسدار مرتضی صفاری نے بھی یونیورسٹی کے علمی اور ثقافتی پروگراموں کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔
اس تقریب میں یونیورسٹی کے بعض کمانڈروں، اساتید، مدیروں، تربیت یافتہ فوجی جوانوں اور رتبہ حاصل کرنے والے جوانوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ہاتھ سے تحفے اور ہدایا دریافت کئے اور یونیورسٹی کے نمائندہ جوانوں کو ترقی کے نشان سے نوازا گیا۔
امام حسین (ع) یونیورسٹی میں آج میثاق پاسداری تقریب کے دوران امت واحدہ کا پروگرام بھی پیش کیا گيا ۔
اسی طرح اس تقریب میں امام حسین (ع) یونیورسٹی کے فوجی جوانوں نے خود اعتماد رزمی نمائش کا بھی مظاہرہ کیا۔
تقریب کے اختتام پر گراؤنڈ میں موجود دستوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے سامنے شاندار پریڈ کا مظاہرہ کیا۔