رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح اور اس کے ہمراہ وفد کے ساتھ ملاقات میں خلیج فارس اور اس کی سلامتی اور سکیورٹی کو بہت ہی اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: خلیج فارس کی سلامتی اوراس کا امن علاقائی ممالک کے سالم اور اچھے روابط پر منحصرہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: یہی وجہ ہے کہ ایران خلیج فارس میں اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ ہمیشہ اچھے اور دوستانہ روابط کی تلاش و کوشش میں رہا ہے اور اب بھی اسی پالیسی پر گامزن ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا: علاقائی ممالک کی باہمی قربت، اور ان کے ایکدوسرے کے ساتھ اچھے ، سالم اور دوستانہ روابط پورے خطے کے لئے مفید ہیں لیکن اگر اس اصل کی رعایت نہ ہو اور علاقائي ممالک کے باہمی اختلاف اور دوری مشترکہ دشمنوں کی خوشحالی کا باعث بنےگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسرائیل کی بڑھتی ہوئی خباثت کو علاقائی ممالک کے درمیان سالم تعلقات کے نہ ہونے کا نتیجہ قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کی علاقائي ممالک کے ساتھ رفتارہمیشہ وسیع القلبی پر مبنی رہی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کویت اور عراق کےدرمیان باہمی روابط کے فروغ کو علاقہ کے لئے مفید قراردیتے ہوئے فرمایا: شام کے بارے میں بھی اسلامی جمہوریہ ایران شامی عوام کے فیصلے کی تائيد کرےگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علاقہ میں سلفی وہابی تکفیریوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: افسوس ہے کہ بعض ممالک آئندہ لاحق ہونے والے سلفی وہابیوں کےخطرے کی جانب متوجہ نہیں ہیں اور مسلسل دہشت گرد گروہوں کی حمایت کررہے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: بعض علاقائی ممالک سلفی تکفیریوں کے بھیانک جرائم کی شام اور بعض دیگر ممالک میں حمایت کررہے ہیں لیکن مستقبل قریب میں دہشت گرد گروہ ان کے لئے بھی مصیبت کھڑی کریں گے اور سرانجام انھیں کافی اخراجات کے ساتھ دہشت گردوں کو نابود کرنا پڑےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گذشتہ برسوں میں ایران کی طرف سے حساس مواقع پر کویت کی حمایت اورعلاقہ کے حالات کے بارے میں کویت کے مدبرانہ اور خیر خواہانہ مؤقف کی قدرکرتے ہوئے فرمایا: علاقہ کے مسائل کو اس قسم کے نظریات کے ذریعہ حل و فصل کیا جاسکتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کویت اور ایران کے اقتصادی اور تجارتی روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دونوں ممالک کے درمیان مزید اقتصادی اور تجارتی روابط کو فروغ دینے کی راہیں ہموار ہیں اور ایران و کویت کے تجارتی و اقتصادی روابط میں ایک نئے باب کا آغاز کرنا چاہیے۔
اس ملاقات میں ایران کے صدر روحانی بھی موجود تھے، کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح نے حضرت امام حسین علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے مبارکباد پیش کی اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کو پورے خطے کے لئے ہادی، راہنما اور مرشد قراردیتے ہوئے کہا: کویت ، ایران کے ساتھ روابط کو فروغ دینے کے لئے نئے باب کا آغاز کرنے کے لئے مکمل طور پر آمادہ ہے اور تہران میں مذاکرات کے دوران اقتصادی اور تجارتی روابط کو مزید فروغ دینے پر اتفاق ہوا ہے۔
کویت کے امیر نے علاقائی ممالک کے درمیان اتحاد و یکجہتی کے بارے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کی بات کی تائيد اور انتہا پسندوں کا مقابلہ کرنے پر تاکید کی اور عراق و کویت کے باہمی روابط کو اچھا اور دوستانہ قراردیا اور عراقی حکام کو کویت کا دوست قراردیا اور شام کے بحران کو شامی عوام کی امنگوں کے مطابق امن اور مذاکرات کے ذریعہ حل و فصل کرنے کی امید کا اظہار کیا۔