فلسطین کے اٹارنی جنرل محمد العویوی نے کہا ہے کہ صیہونیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینی نوجوان محمد ابوخضیر کے پوسٹ مارٹم سے ابتدائی طور پر یہ بات سامنے آئي ہے کہ اس سولہ سالہ فلسطینی نوجوان کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کی رپورٹ کے مطابق ممحد العویوی نے گزشتہ شب کہا کہ ابوخضیر کی شہادت کی وجہ اس کا جلایا جانا ہے۔ فلسطینیوں کے میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے مرکز کے ڈائریکٹر صابر العلول نے بھی اس بات پر تاکید کرتے ہوئےکہ اس فلسطینی نوجوان کا پوسٹ مارٹم تل ابیب میں کیا گیا کہاکہ پوسٹ مارٹم سے یہ بات سامنے آئي ہے کہ اس نوجوان کے جسم کا نوے فیصد حصہ جل چکا ہے اور اس کی سانس کی نالی میں خاکستر بھی دیکھی گئي ہے جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ابوخضیر کو جب جلایا گيا تو وہ زندہ تھا اور یہ خاکستر تنفس کے ذریعے اس کی سانس کی نالی تک پہنچی تھی۔
سولہ سالہ فلسطینی جوان کی شہادت اس کو زندہ جلائے جانے کی وجہ سے ہوئی
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے