غزہ کا مسئلہ عالم اسلام کا سب سے پہلا مسئلہ

Rate this item
(0 votes)

غزہ کا مسئلہ عالم اسلام کا سب سے پہلا مسئلہ

تہران میں عید الفطر کی نماز رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی امامت میں ادا کی گئي۔ لاکھوں نمازیوں سے خطاب میں رہبرانقلاب اسلامی نے غزہ کے مسئلے کو عالم اسلام کا پہلا مسئلہ قراردیا۔

رہبرانقلاب اسلامی نے تاکید فرمائي کہ انسانیت کو اس مسئلے پر رد عمل دکھانا چاہیے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے اقدامات نسل کشی اور عظیم تاریخی المیہ ہے۔ آپ نے فرمایا اس مجرم حکومت اور اس کے حامیوں پر ایک عالمی عدالت میں مقدمہ چلاکر انہیں کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے۔ آپ نے فرمایا کہ دنیا میں قوموں کو خطاب کرنے والوں اورمصلحین کو چاہیے کہ وہ صیہونی مجرموں کو سزا دئے جانے کا مطالبہ کریں خواہ وہ اقتدار میں ہوں یا اقتدار میں نہ ہوں۔ آپ نے فرمایا ان لوگوں کو بھی سزا دئے جانے کامطالبہ کیا جائے جو صیہونی حکومت کی حمایت کررہے ہیں۔

رہبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ غزہ کے عوام جو اپنے برحق ہونے پر استقامت کا ثبوت دیتے رہے ہیں ان کی طاقت و استقامت فلسطین کی طاقت و استقامت کی نشاندہی کرتی ہے اور آخر کار ملت فلسطین صیہونی دشمن پر کامیاب ہوکر رہے گي۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمن اب پشیمان ہوچکا ہے اور اگر وہ غزہ پر جارحیت جاری رکھے گا تو اسکو مزید مسائل کا سامنا کرنا پڑےگا۔ آپ نے فرمایا کہ امریکہ اور دنیا کے تمام مجرمین صیہونی حکومت کو نجات دلانے کے لئے غزہ پر جنگ بندی کا معاہدہ مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سامراج فلسطین کی تحریکوں حماس اور تحریک جہاد اسلامی کو ہتھیار ڈالنے پرمجبور کرنا چاہتے ہیں لیکن عالم اسلام کو چاہیے کہ وہ صیہونی حکومت کے مقابل ملت فلسطین کو زیادہ سے زیادہ ہتھیار فراہم کرے۔

Read 1248 times