غزہ میں 25 دن کی بمباری کے بعد جنگ بندی کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون اور امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کے مطابق تمام فریقین انسانی بنیادوں پر امن معاہدے کے لیے رضامند ہوگئے ہیں، جمعہ کی صبح سے تین دن کے لیے فائر بندی کر دی جائے گی۔ غزہ میں صبح کا سورج طلوع ہوا اور اس بار بموں کی برسات نہیں ہوئی، 72 گھنٹوں تک نہ تل ابیب سے کوئی میزائل آئے گا نہ حماس راکٹوں سے جواب دے گا، عالمی طاقتوں کے دبائو پر صیہونی حکومت اور حماس اگلے 3 دن تک فائر بندی پر رضا مند ہو گئے ہیں۔ بان کی مون اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے مطابق فائر بندی کا آغاز فلسطین میں صبح آٹھ بجے ہوا۔ سیز فائر کے دوران غزہ میں امدادی کاموں کے علاوہ علاقہ مکینوں کو خوراک فراہم کی جائے گی، جاں بحق افراد کی تدفین بھی عمل میں آئے گی جبکہ بمباری کے نتیجے میں تباہ ہونے والی پانی کی پائپ لائنیں اور دیگر ضروری کام بھی اس دوران انجام دیے جائیں گے۔ جان کیری کے مطابق جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت کے لیے اسرائیلی اور فلسطینی حکام فوری طور پر قاہرہ روانہ ہو رہے ہیں۔ دوسری جانب حماس نے بھی اگلے 72 گھنٹوں کے لیے فائر بندی کے معاہدے کی تصدیق کر دی ہے۔ 25 روز میں غزہ میں 1400 سے زائد افراد صیہونی جارحیت کی نذر ہوچکے ہیں ،جبکہ 56 صیہونی فوجی حماس کی جانب سے جوابی کارروائیوں کا شکار ہوئے۔
دیگر ذرائع کے مطابق اسرائیل اور حماس نے غزہ کی پٹی میں بہتر گھنٹے کی جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے منگل کو ایک مشترکہ بیان میں بتایا کہ جنگ بندی یکم اگست کو صبح آٹھ بجے مقامی وقت پر شروع ہوگی۔ بیان کے مطابق، جنگ بندی کے دوران فورسز اپنی جگہ پر رہیں گی، جس کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل کی زمینی فوج واپس نہیں جائے گی۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ مشرق وسطٰی کے لیے یو این کے سفیر رابرٹ شیری کو تمام فریقین سے یقین دہانیاں ملی ہیں۔ بان کی مون اور کیری کا کہنا ہے کہ "ہم تمام فریقین پر زور دیں گے کہ وہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی شروع ہونے تک تحمل کا مظاہرہ کریں۔ یہ سیز فائر معصوم شہریوں کو جاری تشدد سے ریلیف دینے میں انتہائی اہم ہے۔" بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیلی اور فلسطینی وفد فوری طور پر قاہرہ جائیں گے تاکہ پائیدار جنگ بندی کے لئے مصری حکومت سے مذاکرات کئے جا سکیں۔
خیال رہے کہ آٹھ جولائی سے شروع ہونے والی صیہونی جارحیت میں اب تک 1459 فلسطینی شہید جبکہ آٹھ ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔ دوسری جانب حماس کی جوابی کارروائیوں میں 56 صیہونی فوجی ہلاک جبکہ 400 زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ حماس کی راکٹ شیلنگ سے تین اسرائیلی شہری بھی ہلاک ہوئے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اٹھارہ لاکھ آبادی والے غزہ میں ایک چوتھائی بے گھر ہوئے، جن میں سے دو لاکھ بیس ہزار یو این کے مختلف مراکز میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اس تنازعے میں یو این کے آٹھ ملازمین بھی اپنی جانوں سے گئے۔