ایران کے صوبہ کرمانشاہ کے شمال میں واقع شہر پاوہ کے عالم دین اور امام جمعہ ’’ملا قادر قادری‘‘ نے ’’علمائے اسلامی کے نقطہ نظر سے انتہا پسند اور تکفیری تحریکوں پر عالمی کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا: جب امریکہ نے عراق پر حملہ کیا تو ہم پریشان تھے، اب بھی امریکہ عراق پر حملے کر رہا ہے، دو مہینوں سے دنیا کے چالیس ملک ایک چھوٹے سے شہر کوبانی سے دھشتگردوں کا صفایا کرنے میں مصروف ہیں، یہ سب جھوٹ بول رہے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا: داعش یقینا نابود ہو کر رہے گا چونکہ افراطی ٹولوں کی عمر بہت کم ہوتی ہے لیکن یہ فکر ختم ہونے والی نہیں ہے۔
پاوہ کے امام جمعہ نے کہا: ہمیں اپنی مساجد کی حفاظت کرنا چاہیے تاکہ داعشی فکر ان میں سرایت نہ کر جائے، داعش کا نتیجہ اسلام فوبیا ہے تاکہ اسلام دنیا میں پیشرفت نہ کرے۔ امریکہ انقلاب اسلامی کی کامیابی اور دنیا میں اسلامی بیداری کے وجود پانے کے بعد، اسلام کا چہرہ بگاڑنے کی کوشش میں لگ گیا اور داعش کو اسی مقصد کی خاطر وجود میں لایا گیا۔
ملا قادر قادری نے کہا: مسلمانوں کو ہوشیار رہنا چاہیے تاکہ ایسے اور ٹولے دنیا میں سر نہ نکالیں۔ ہم ایران میں شیعہ اور سنی سب ایک ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں، مشکلات پائی جاتی ہیں لیکن ایک ساتھ زندگی کا لطف کچھ اور ہی ہے۔ ایران میں امن و سکون چند چیزوں کی وجہ سے برقرار ہے ایک رہبر معظم انقلاب کی حکیمانہ رہبری سے، دوسرے شیعہ سنی علماء کی ہمفکری اور تیسرے لوگوں کے میدان میں پر جوش حضور سے۔