فلسطین میں انسانی بحران مزید سنگین صورت اختیار کرگیا ہے،اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی نصف سے زائد آبادی بدترین صورتحال میں ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق انیس سو سڑسٹھ کے بعد سے اب تک کی خراب ترین صورتحال ہے، غزہ میں زندگی دوبھر ہے اور بحران دن بدن سنگین ہوتاجارہا ہے، نقل و حمل کی پابندیاں، خوراک کی کمیابی، بے گھر افراد جیسے بے شمار مسائل کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس سال پانچ سو اڑتیس بچوں سمیت ڈیڑھ ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔ ڈیڑھ سو کے قریب خاندانوں کے تین یا اس سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں، رواں سال غزہ میں ایک لاکھ افراد آئی ڈی پی بن گئے، بارہ لاکھ افراد کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں، اس سال غاصب صیہونیوں نے فلسطینیوں کے بائیس ہزار مکانات تباہ کئے ہیں جب کہ چھ لاکھ افراد جزوی تباہ مکانات میں رہنے پر مجبور ہیں، بائیس ہزار سے زائد گھرانے ایسے ہیں جن کی کفالت خواتین کررہی ہیں، غزہ میں تیرہ لاکھ افراد غذائی کمی کا شکار ہیں، مغربی کنارے میں اس سال تقریبا ایک ہزار فلسطینیوں کی جانیں غاصب اسرائیل نے لے لی اور ہزاروں سے زائد زخمی ہوئے۔