امریکہ نے فلسطینیوں کی قرارداد کے مسودے کو ویٹو کردیا

Rate this item
(0 votes)
امریکہ نے فلسطینیوں کی قرارداد کے مسودے کو ویٹو کردیا

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے، اسرائیل سے تین برس میں فلسطینی علاقے خالی کرنے کے مطالبے پر مبنی قرارداد، امریکی ویٹو کے سبب مسترد کر دی ہے۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق کل رات ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہ جو بعض چینلوں سے نشر کئے گئے، 15 رکنی سلامتی کونسل میں یہ قرارداد اردن کی جانب سے پیش کی گئی ۔  پیش کی جانے والی اس قرارداد کو منظوری کے لیے نو ووٹ درکار تھے مگر اس کی حمایت میں آٹھ ووٹ ہی پڑ سکے۔قرارداد کی حمایت کرنے والے اہم ممالک میں فرانس، چین اور روس شامل تھے۔امریکہ اور برطانیہ نے اس قرارداد کی مخالفت کی جبکہ پانچ ممالک نے ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا۔اگر یہ قرارداد منظوری کے لیے درکار نو ووٹ حاصل کر بھی لیتی تب بھی امریکہ کی مخالفت کی وجہ سے اس کی منظوری ناممکن تھی۔امریکہ کو سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے ویٹو کی طاقت حاصل ہے اور صرف اس کی مخالفت پر بھی سلامتی کونسل اس قرارداد کو منظور نہیں کر سکتی تھی۔اس قرارداد میں اسرائیل سے حتمی امن منصوبے پر بات چیت کے لیے ایک سال کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی تھی اور اسرائیل سے کہا گیا تھا کہ وہ 2017 کے اختتام پر مقبوضہ فلسطینی علاقے خالی کر دے۔امریکہ اسرائیل کا قریبی حلیف ہے اور اس نے رائے شماری سے قبل ہی کہا تھا کہ وہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن معاہدہ چاہتا ہے لیکن وہ کسی لاگو شدہ نظام اولاقات کا حامی نہیں۔

 

 

 

Read 1296 times