تہران یونیورسٹی میں مرکزی نماز جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے آیت اللہ امامی کاشانی نے امید ظاہر کی کہ ایران کی مذاکراتی ٹیم نے اب تک جس دانشمندی کا مظاہرہ کیا ہے،ایٹمی اتفاق رائے پر عملدرامد کے معاملے میں بھی اسی دانشمندی سے کام لے گی۔
آیت اللہ امامی کاشانی نے صدر ایران کے نام رہبر انقلاب اسلامی کے ہدایت نامے میں درج نو نکات کی جانب بھی اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کی اعلی کونسل اور پارلیمنٹ میں جامع مشترکہ ایکشن پلان کا جائزہ مکمل ہونے کے بعد رہبر انقلاب اسلامی نے اس پر عملدرآمد کی گہری نگرانی کئے جانے پر زور دیا ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ملک میں دشمن کے نفوذ کا راستہ ہر حال میں روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت، اخلاقیات اور سیاست کی حدود واضح ہیں اور استقامتی معیشت کا راستہ ہی ملکی ترقی و پیشرفت کا واحد ذریعہ ہے۔
آیت اللہ امامی کاشانی نے کہا کہ شام کے بارے میں ہونے والے ویانا مذاکرات میں ایران کو شرکت کی دعوت دیا جانا،تہران کے عالمی وقار کی نشاندھی کرتا ہے۔
عالمی سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کے موقع پر اسکولوں اور یونیورسٹیوں کے طلبہ کی ریلیوں کا ذکر کرتے ہوئے تہران کے خطیب جمعہ نے کہا کہ یہ ریلیاں شاہی حکومت کے دور میں اسکولوں اور یونیورسٹی کے طلبہ کی سامراج مخالف تحریک اور امریکہ مردہ باد کے نعرے کا تسلسل ہیں۔