اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) نے غیرت کے نام پر قتل کو غیر اسلامی اور ملکی قوانین کے خلاف قرار دیا ہے۔
کونسل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق "ملک میں ایسے قوانین موجود ہیں جو فحاشی اور دیگر اخلاقی جرائم کی روک تھام کے لیے موثر ہیں لہٰذا کوئی بھی کسی کو غیرت کے نام پر قتل نہیں کرسکتا"۔
کونسل کا کہنا تھا کہ کسی قریبی رشتے دار کی غیر اخلاقی حرکت دیکھ کر بھڑک اٹھنا انسانی فطرت کا ایک حصہ ہے تاہم سی آئی آئی نے مزید کہا کہ کسی کے اخلاقی گناہ پر بھڑک کر کسی فرد کو قتل کرنے کی اجازت نہیں، کیونکہ پاکستان پینل کوڈ اور شریعت میں اس حوالے سے سزائیں موجود ہیں۔
کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے " ہر ملزم کو عدالت میں پیش کیا جانا چاہئے اور وہی فیصلہ کرے گی کہ کوئی شخص مجرم ہے یا بے گناہ"۔
کونسل نے یہ بھی واضح کیا " ماورائے عدالت قتل بھی ایک جرم ہے"، یہ عدالت کا استحقاق ہے کہ وہ غیرت کے مقدمات کے ملزم کی قسمت کا فیصلہ کرے۔
بیان میں کہا گیا " انتظامیہ کو قوانین کا اطلاق کرانا چاہئے اور ترامیم یا نئے قوانین کی تیاری پر توجہ نہیں دینی چاہئے"۔