رپورٹ کے مطابق بحریہ کے قومی دن کے موقع پر، افسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ پابندیوں کا پھر سے آغاز جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
آپ نے امریکی کانگریس میں ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں توسیع کے بل اور اس دعوے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ نئی پابندیاں نہیں بلکہ پابندیوں کی مدت میں توسیع ہے واضح کیا کہ نئی پابندیاں عائد کرنے یا ان پابندیوں میں توسیع کرنے میں، جن کا وقت ختم ہوچکا ہے ، کوئی فرق نہیں ہے۔ آپ نے فرمایاکہ یہ عمل فریق مقابل کی جانب سے اپنے وعدوں کی خلاف ورزی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مختلف میدانوں میں بحریہ کی ترقی و پیشرفت کو قابل تعریف بتایا اور زیرتکیمل منصوبوں کی تکمیل اور کاموں میں استحکام پیدا کرنے نیز عجلت پسندی سے گریز کی ضرورت پر زور دیا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ بلند ہمتی اور پابندیوں کے سامنے سرتسلیم خم نہ کرنا، مشکلات و مسائل پر قابو پانے کے لیے ضروری ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے آزاد سمندروں میں ایرانی بحریہ کی موجودگی کو ایران کی طاقت میں اضافے کا باعث قرار دیا اور آزاد سمندروں میں ایرانی بحریہ کی موجودگی میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل ، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے آزاد سمندروں میں ایرانی بحریہ کی بھرپور اور مسلسل موجودگی نیز مشن کی انجام دہی کے بارے میں ایک رپورٹ بھی رہبر انقلاب اسلامی کی خدمت میں پیش کی۔قابل ذکر ہے کہ ایران میں ستائیس نومبر کو بحریہ کا قومی دن منایا جاتا ہے۔