حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے اپنے خطاب میں اندرونی اور علاقائی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں بڑی بڑی تبدیلیاں وقوع پذیر ہونے والی ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ جن کو صہیونی قیادت کے ساتھ ساتھ اسرائیلی عوام بھی ایسا لیڈر سمجھتی ہے جو دشمن سے بھی غلط بیانی پر یقین نہیں رکھتے، نے خطے میں بڑی تبدیلی آنے کی خبر دی ہے۔
حسن نصر اللہ ایک ایسے لیڈر ہیں جن کی بات کو دشمن بھی پتھر پر لکیر سمجھتا ہے، اگر وہ کوئی بات کہتا ہے تو اسکو کوئی بھی نظر انداز نہیں کرتا، ایسی حالت میں انہوں نے میشل عون کے صدر منتخب ہونے کے پیش نظر لبنان کابینہ کی تشکیل اور بعض عناصر کی جانب سے شیعوں اور مسیحیوں کے درمیان تفرقہ پھیلانے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: لبنان میں مسلمانوں اور مسیحیوں کی تہذیب ایک حد تک خطرے میں ہے۔
حزب اللہ سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا: ہم لبنان میں ایک چوراہے پر کھڑے ہیں جہاں اس علاقے کی تقدیر کا فیصلہ کیا جائے گا، ہمارے میشل عون اور قومی آزاد پارٹی کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں اور یہ ایسے موقع پر ہیں کہ بعض میڈیا سورسز نے رپورٹس دی ہیں کہ حزب اللہ نے میشل عون اور قومی آزاد پارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لبنانی فورسز پارٹی سے اپنے تعلقات منقطع کریں۔
انہوں نے تاکید کی کہ حزب اللہ لبنان کے قومی آزاد اور لبنانی فورسز پارٹی سے متعلق میڈیا کی تمام رپورٹس بے بنیاد ہیں۔