برما میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار کا جایزہ لینے کے لیے جینیوا اور بروکسل میں الگ الگ نشستیں منعقد کی گئیں
ان نشستوں میں مسلمانوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے اقدمات پر غور کیا گیا اور اس حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم کے ممالک کے وزرایے خارجہ کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا
جینیوا میں نشست کی صدارت اسلامی واچ تنظیم کے سربراہ «تاهمینا جانجوا»، اور بلیجیم میں ازبکستان کے سفیر «ولادیمیر نوروف» کررہے تھے۔
ان نشستوں میں برما حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ اقلیتی مسلمانوں کے حقوق کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
اجلاس میں عالمی اداروں اور یورپی یونین سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ برما کے روہنگی مسلمانوں کے مسایل پر توجہ مرکوز کریں۔
قابل ذکر ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے جنرل سیکریٹری«یوسف احمد العثیمین» نے مطالبہ کیا تھا کہ برما مسلمانوں کے حوالے سے بروکسل، نیوریاک اور جینیوا میں ممبر ممالک کے نمایندوں کے ساتھ فوری طور پر نشست کا اہتمام کیا جائے۔
اب تک ان اجلاسوں اور نشستوں کا کوئی خاص اثر ظاہر نہیں ہوا ہے جبکہ انیس جنوری کوبرمی مسلمانوں کے حوالے سے ملایشیاء میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے۔