المصریون نیوز ایجنسی کے مطابق روزنامه «دی ٹسایٹ» (Die Zeit) لکھتا ہے : مغربی میڈیا مسلسل اسلامو فوبیا پر کام کررہا ہے اور اسلام مخالف سرگرمیوں کو اچھالنے میں مصروف عمل ہے
اخبار کے مطابق ساٹھ سے اسّی فیصد جرمن اور مغربی ٹی وی چینلز اور اخبارات اسلام کو دہشت گرد، تنگ نظر ، شدت پسند اور خشک و خالی مذہب کے عنوان سے پیش کررہے ہیں مگر کیا واقعا اسلام ایسا ہی ہے ؟
جرمن اخبار لکھتا ہے: مغربی میڈیا نے اسلام کے چہرے کو بدنما پیش کرنے کا تہیہ کررکھا ہے اور اس طرح سے اسلام کو پیش کررہا ہے جسکا عملی مشاہدہ حتی شدت سلفیوں میں بھی دیکھنا ممکن نہیں۔
اخبار کے مطابق ارفورٹ یونیورسٹی کے استاد «کای حافظ» کا خیال ہے کہ اکثر اسلامی ممالک جیسے تیونس، لبنان ،انڈونیشیاء اور ترکی وغیرہ میں مسلمان امن ومحبت سے رہتے ہیں مگرمغربی میڈیا کو ذمہ داری دی گیی ہے کہ اسلام کا صرف منفی چہرہ پیش کریں۔
انکا کہنا ہے کہ مغرب کو اس بات کا خوف ہے کہ کہیں اسلامی نظام مغربی نظام کو لپیٹ نہ لے۔
اخبار کے مطابق یورپ کی نصف آبادی کا خیال ہے کہ اسلام میں یہ صلاحیت نہیں کہ وہ مغربی نظام اور کلچر کی جگہ لے سکے۔
رپورٹ کے مطابق یورپ کے بعض ممالک میں اسلام فوبیا میں ستر سے اسّی فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے
اخبار کے مطابق اسلامی دہشت گردی کے عنوانات روز کے شہ سرخی بنتے ہیں اور یہ مسلہ مغربی شدت پسندی کے حق میں جارہاہے