میانمار میں انتہا پسند بدھسٹوں اور سیکورٹی اہلکاروں نے روہنگیا مسلمانوں پر خوفناک مظالم ڈھائے اور بے گناہ لوگوں کو اغوا کیا ۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق غیر ملکی میڈیا کے وفد نے پہلی بار صوبہ راخین کا دو روزہ دورہ کیا اور وہاں متاثرہ روہنگیائی مسلمانوں سے ملاقات کی جس کے دوران ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کی لرزہ خیز تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ صوبہ راخین میں فوجی آپریشن کے دوران مسلمان مردوں کو اغوا کیا گیا، بچوں سمیت سیکڑوں افراد کو گرفتار کرکے مقدمہ چلائے بغیر قید میں ڈال دیا گیا اورسیکڑوں عورتوں کے شوہر، والد اور بچے تاحال لاپتہ ہیں۔
اکتوبر 2016 سے اب تک میانمار کی فوج اور انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کے دیہاتوں میں آپریشن کے نتیجے میں ہزاروں افراد جاں بحق زخمی گرفتار اور 90 ہزار سے زائد مسلمان بے گھر ہوگئے۔ میانمار کی حکومت نے گزشتہ 9 ماہ سے غیر ملکی صحافیوں کو اس علاقے میں جانے کی اجازت نہیں دی تھی۔ دوسری جانب میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی تحقیقات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ الزامات بے بنیاد ہیں۔