حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے جمہوریہ آذربایجان کےصدرمسٹرالہام علی اف سے ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان گہرے روابط اورتعاون کے فروغ کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ ایران اورجمہوریہ آذربایجان کے درمیان برادرانہ اورقریبی تعلقات کے مخالف بھی موجود ہیں کہ جن کے تخریبی اوروسوسہ آمیزاقدامات کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا ہےکہ ایران اورعراق کی طرح جمہوریہ آذربایجان کی زیادہ ترآبادی مکتب اہل بیت علیہم السلام کی پیروکارہے لہذا اس مفید فرصت اورآذربایجان میں شیعوں کےعالیشان عزاداری کے پروگرام کی قدرکرنی چاہیے کیونکہ یہ چیزآپ کےملک کی ملت کے تشخص کو مضبوط کرتی ہے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے آذربایجان کی عوام کےمستحکم ایمان کواس ملک میں دین کو فراموش کرنے اورمارکسزم کی ترویج کے لیے سابقہ سوویت یونین کی کوششوں کی ناکامی کا سبب قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سال محرم الحرام کے مہینے میں عزاداری کا عظیم الشان پروگرام اس ملک کی عوام کے مستحکم ایمان کی علامت ہے۔
جمہوریہ آذربایجان کےصدر الہام علی اف نے بھی ایران میں اپنی موجودگی کو اپنے گھرمیں موجودگی قراردیتے ہوئے کہا ہےکہ ان حالیہ سالوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے اورہم ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے میں مستحکم کھڑے ہیں اورکسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔