امریکہ کے سابق اتحادی پاکستان نے کہا ہےکہ دہشتگردی کے حوالے سے امریکہ کے قول و فعل میں بڑا تضاد ہے۔
پاکستان کےوزیر خارجہ آصف خواجہ کا کہنا ہے کہ امریکانے مددکرنے کے بجائے ا یف 16طیاروں کی ڈلیوری روکی لی حالانکہ پاکستان ایئرفورس نے کا میابی کے ساتھ ایف 16 کااستعمال کیا اس سے ہماری صلاحیت محدود ہورہی ہے۔
پاکستانی نجی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکی وزیردفاع سے ا یک ہی سکرپٹ پربات ہوئی جیمز میٹس سے کہاافغان مہاجرین کا مسئلہ حل کرنےکی ضرورت ہے امریکی وزیردفاع سے بارڈرمینجمنٹ اورافغان مہاجرین پربھی بات ہوئی،یہ ضروری مسائل ہیں ان کی وجہ سے ہم پرالزامات لگائے جا تے رہے۔
انہوں نے کہا کہ جیمزمیٹس پر واضح کیا کہ پاکستان کو امداد کی ضرورت نہیں کسی سطح پرہم نے نہیں کہاکہ ہمیں پیسوں کی ضرورت ہے، جیمز میٹس سے کہاکہ آپ نے نا زک دورمیں ہم پرقدغنیں لگائیں۔
پاکستان کےوزیر خارجہ نے دعوی کیا کہ پاکستان میں128 میں سے125 حملے ا فغانستان کی سرزمین سے ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اعتمادسازی کی ضرورت ہے لیکن یہ آسان کام نہیں ہےضروری ہے ہم ایک دوسرے پر اعتبار کرسکیں ۔
وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ امریکی وزیردفاع نے ملاقات میں کسی قسم کا سخت پیغام نہیں دیا بلکہ جیمز میٹس نے د ہشتگردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کااعتراف کیا۔
واضح رہے کہ پاکستان کےوزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے امریکی وزیردفاع جیمز میٹس کی سربراہی میں وفد نے کل اسلام آباد میں ملاقات کی، ملاقات میں وزیر دفاع خرم دستگیر، وزیرخارجہ خواجہ آصف ، وزیرداخلہ احسن اقبال، وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل بھی موجود تھے۔