روزنامہ جنگ کے مطابق اجلاس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق،جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما شاہ اویس نورانی، تحریک جعفریہ پاکستان کے سربراہ ساجدنقوی، جمعیت اہل حدیث کے امیر علامہ ساجد میر نے شرکت کی۔
جمعیت علماء پاکستان کے رہنما شاہ اویس نورانی کا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اجلاس میں متحدہ مجلس عمل کومکمل طور پر بحال کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ اگلا اجلاس بلوچستان میں ہوگا، ایک ماہ میں اسٹیرنگ کمیٹی کی سفارشات پر اتفاق کیا جائے گا، اتحادیوں کی حکومت سے علیحدگی کا ایک ماہ میں فیصلہ کیا جائے گا۔
شاہ اویس نورانی کا مزید کہنا ہے کہ ذمے داران اور عہدیداران کا اعلان بھی ایک ماہ میں کیا جائے گا، فاٹا کے مسئلے پر اگلے اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ متحدہ مجلس عمل میں علما اور مشائخ ونگ بنایا جائےگا، جبکہ انتخابی منشور کمیٹی فوری طور پر بنائی جائے گی۔
اس موقع پر علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ایم ایم اے انتخابی اتحاد ہے ،5 بڑی دینی جماعتیں شامل ہیں،متحدہ مجلسِ عمل کو بہت پہلے ہی بحال ہوجانا چاہیے تھا۔
Bottom of Form
Top of Form
Bottom of Form