تہران کانفرنس کے شرکا سے رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب

Rate this item
(0 votes)
تہران کانفرنس کے شرکا سے رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی ملکوں کے پارلیمانی اسپیکروں سے اپنے خطاب میں اسلامی دنیا میں جاری تنازعات اور لڑائیوں کے خاتمے اور اسلامی اتحاد و یکجہتی کی تقویت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

تہران میں او آئی سی بین الپارلمانی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے آنے والے اسلامی ملکوں کے اسپیکروں اور پارلمانی وفود نے منگل کی شام رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس موقع پر اپنے خطاب میں تاکید فرمائی کہ اسلامی دنیا کو بنیادی مسائل میں صراحت کے ساتھ بلند آواز میں اپنا موقف بیان کرنا چاہئے۔

آپ نے فرمایا کہ مسئلہ فلسطین میں تین واقعات، سرزمین فلسطین پر قبضہ، دسیوں لاکھ فلسطینی عوام کی اجتماعی مہاجرت اور فلسطینیوں کا قتل عام نیز ان کے تعلق سے ہولناک انسانیت سوز جرائم، ایسے واقعات ہیں جن کی تاریخ میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فلسطین کے دفاع کو سب کا فریضہ قرار دیا اور فرمایا کہ یہ نہیں سوچنا چاہئے کہ صیہونی حکومت کا مقابلہ بے فائدہ ہے۔

آپ نے فرمایا کہ خدا کے اذن اور لطف و کرم سے صیہونی حکومت کے مقابلے میں مجاہدت نتیجہ خیز ثابت ہو گی، جس طرح کہ ماضی کے برسوں کے مقابلے میں تحریک استقامت نے کافی پیشرفت کی ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اس خطے کی جو حکومتیں، سعودی حکومت کی طرح امریکیوں کی مدد اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں تاکہ اپنے بھائیوں سے جنگ کریں، وہ کھلی خیانت کا ارتکاب کر رہی ہیں۔

آپ نے فرمایا کہ صیہونی ایک دن نیل سے فرات کا نعرہ لگاتے تھے لیکن آج اپنی حفاظت کے لئے دیوار کھڑی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ فلسطین، تاریخی لحاظ سے بحر سے نہر تک، یعنی پوری سرزمین فلسطین پر مشتمل ہے اور بیت المقدس اس کا دارالحکومت ہے اور یہ وہ حقیقت ہے جس میں کوئی خلل واقع نہیں ہو سکتا۔

آپ نے اسلامی بین الپارلمانی سربراہی اجلاس میں میانمار اور کشمیر کے مسائل اٹھائے جانے اور بحرین اور یمن کے انتہائی اہم مسائل کے تعلق سے اس اجلاس میں غفلت برتے جانے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ مغرب کی خطرناک تشہیراتی مشینری جو صیہونیوں کے اختیار میں ہے، اسلامی دنیا کے اہم ترین مسائل کو حاشیے پر لگا دے اور سکوت کی سازش سے کام لیتے ہوئے امت اسلامیہ کے اہم مسائل کو نظروں سے اوجھل کر دے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکا کے انسانی حقوق کی حمایت کے دعووں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ آج امریکا میں جو شخص اقتدار میں ہے، وہ پوری صراحت کے ساتھ اپنے ملک کا موقف بیان کر رہا ہے البتہ اس سے پہلے کے صدور کا موقف بھی یہی رہا ہے لیکن وہ اس صراحت کے ساتھ اس کا اعلان نہیں کرتے تھے اور اس کی ایک مثال افریقہ، لاطینی امریکا اور دیگر اقوام کے بارے میں اس کا بیان ہے جو انسانیت کے خلاف اقدام کے مترادف ہے، بنابریں امریکا کے انسانی حقوق کے دفاع کے دعووں کی حقیقت کو برملا کئے جانے کی ضرورت ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دہشت گردی کے خلاف مہم کے دعوے کو بھی امریکی حکومت کے جھوٹے دعووں میں شمار کیا اور فرمایا کہ حقائق بیانی کے ذریعے ان دعووں کے جھوٹ کو برملا کر کے، عوام اور دانشوروں کو حقیقت سے باخبر کئے جانے کی ضرورت ہے۔

 

Read 1315 times