تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ خاتمی نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ یورپ و امریکہ دونوں ہرگز قابل اعتماد نہیں اس لئے کہ وعدہ خلافی میں برسلز، واشنگٹن سے بالکل کم نہیں ہے۔
تہران کے خطاب نماز جمعہ آیت اللہ خاتمی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایران کی میزائل توانائی کا یورپ و امریکہ سے کوئی تعلق نہیں، کہا کہ یورپی یونین کو ایران کی جانب سے دی جانے والی چند ہفتوں کی مہلت میں اگر ایران کے نقصانات کی تلافی نہیں کئی گئی تو اسلامی جمہوریہ ایران ایٹمی معاہدے میں باقی نہیں رہے گا۔
آیت اللہ احمد خاتمی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران کے دشمن، اسلامی انقلاب کی کامیابی کے وقت سے ہی ایران کے اسلامی جمہوری نظام کو ختم کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں، کہا کہ ایران کے دشمن ایک کمزور ایران کے خواہاں ہیں اور امریکی صدر ٹرمپ اور علاقے کے بعض ذلیل ممالک، ایران کی طاقت اور عزت و وقار سے گھبرائے ہوئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے اگر ایران کے خلاف کسی طرح کی حماقت کا مظاہرہ کیا تو اسلامی جمہوریہ ایران تل ابیب اور حیفا کو کھنڈرات میں تبدیل کر دے گا۔
انھوں نے غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کا شامی فوج کی جانب سے دندان شکن شکست جواب دیئے جانے کو بھی سراہا اور تاکید کے ساتھ کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت پر شام کا جواب مکمل دلیرانہ تھا جو اس بات کا باعث بنا کہ صیہونی آبادی کے علاقے روحوں کے شہر میں تبدیل ہو گئے۔