نیوز ایجنسی TTG ASIA، کے مطابق مسلمان آبادی کا اہم ملک اب تک موثر انداز میں حلال سیاحت کے حوالے سے موثر کام انجام نہیں دے سکا ہے۔
تاہم یہ امکان موجود ہے کہ سیاست میں تبدیلی سے مسلمانوں کی سیاحت کے لیے یہاں پر اس شعبے کو فروغ دیا جائے۔
مسلمان حلال اقتصادی رپورٹ کے مطابق سال ۲۰۱۷ میں ۱۷۷ ارب ڈالر کا حلال کاروبار ہوا ہے اور سال ۲۰۲۳ میں یہ رقم ۲۷۴ ارب ڈالر ہوسکتی ہے۔
انڈونیشین ماہر اقتصاد آنانگ سوتونو (Anang Sutono کے مطابق اس صورتحال کو سنجیدہ لینا چاہیے تاکہ انڈونیشیاء اس حوالے سے فایدہ اٹھا سکے۔
جکارتہ میں حلال کانفرنس سے خطاب میں انکا کہنا تھا: کوشش ہے کہ سال ۲۰۲۴ تک چھ ملین مسلمان سیاح کو ہم جذب کرسکے جس سے امکانی طور پر ہمیں ۵۔۴ ملین ڈالر جو ہمیں مل رہا ہے ۶۔۷ ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔
حلال ٹوریسم کے انچارج ریانتو سوفیان (Riyanto Sofyan کا کہنا تھا کہ اس شعبے میں مسلمان سیاح اہم کردار ادا کرسکتے ہیں جس سے ہماری درآمد میں بہترین اضافہ ہوسکتا ہے۔
سوفیان کا کہنا تھا: مسلمان سیاح بیس فیصد کل سیاحت کا حصہ ہے اور سال ۲۰۱۸ میں تین ملین سیاح یہاں آئے جن سے ۹۔۳ ارب ڈالر زر مبادلہ حاصل ہوا۔/