مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق پاکستان کی مذہبی اور سیاسی تنظیم ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور خارجہ پالیسی کے سربراہ علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے مہر نیوز کے ساتھ گفتگو میں مسئلہ کشمیر کو عالمی اور اسلامی مسئلہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کسی ملک کا اندرونی مسئلہ نہیں یہ ایک عالمی اور اسلامی مسئلہ ہےجس پر عالمی اداروں اور اسلامی ممالک کو خصوصی توجہ دینی چاہیے۔
مہر نیوز: کیا کشمیر بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے اور کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے؟ اس بارے میں آپ کیا کہتے ہیں؟
علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی: دنیا جانتی ہے کہ کشمیر بھارت کا اندرونی مسئلہ نہیں بلکہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایکد یرینہ متنازعہ مسئۂہ ہے جس پر دونوں ممالک کے درمیان متعدد جنگیں بھی ہوچکی ہیں۔ اقوام متحدہ میںم سئلہ کشمیر پر قرارداد بھی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کشمیر بھارت کا اندرونی مسئلہ نہیں بلکہ متنازعہ مسئلہ ہے کشمیر میں اقوام متحدہ کے بمصرین کی موجودگی بھی اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں بلکہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک متنازعہ مسئلہ ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور خارجہ امور کے سربراہ علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے مہر نیوز کے ساتھ گفتگو میں مسئلہ کشمیر کو عالمی اور اسلامی مسئلہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کسی ملک کا اندرونی مسئلہ نہیں یہ ایک عالمی اور اسلامی مسئلہ ہےجس پر عالمی اداروں اور اسلامی ممالک کو خصوصی توجہ دینی چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے بھارت میں قانون سازی کی کوئی حیثيت نہیں ، کشمیر متنازعہ مسئلہ ہے جسے کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
علامہ شفقت حسین شیرازی نے اپنی گفتگو میں کشمیری مسلمانوں کو فلسطینی مسلمانوں کی طرح مظلوم قراردیتےہوئے کہا کہ دنیا بھر کے باشعور لوگ بھارت کی اس ناپاک سازش سے آگاہ ہیں اور دنیا بالخصوص عالم اسلام کے رہنماوں کی ذمہ داری ہے کہ کشمیر کی مظلوم قوم کی حمایت کرتے ہوئے بھارت پر دباو بنائیں تاکہ جلد از جلد مسئلہ کشمیر کو حل کرایا جائے اور کشمیری عوام کو بھارت مظالم سے نجات دلائی جاسکے۔
علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے کا کہنا تھا کہ بھارتی وزراء کی جانب سے تحریک پیش کرنا اور حکومت کا مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنے ہی مختلف قانونی آرٹیکلز میں ردو بدل کرنا نہتے کشمیریوں پر کھلا ظلم اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو للکارنے کے ساتھ ساتھ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔جس کی ہر پہلو سے مذمت کی جاتی ہے، جہاں اس موقعہ پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی ضروری ہے وہاں حکومت پاکستان کو اپنے ان مظلوم بھائیوں کے لئے واضح پالیسی کا اعلان کر کے ان کی ہر صورت میں اخلاقی اور سیاسی مدد کرنی چاہیے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نےمہر نیوز کے ساتھ مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ہندو تعصب کو پروان چڑھایا گیا کہ جس کے نتیجے میں ہندو انتہا پسند اور دہشت گرد تنظیم آر ایس ایس سے منسلک نریندر مودی مسند اقتدار پر براجمان ہو جاتا ہے اور اپنی متعصبانہ پالیسیوں سے مسلمانان ہند کے خلاف بالعموم اور کشمیری مسلمانوں کے خلاف بالخصوص ظلم کا بازار گرم کرتاہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان میں شہریت قانون کے نام پر کروڑوں مسلمانوں کے جذبات سے کھیلا جا رہا ہے اور نریند مودی اپنے ہی ملک کے دستور کے برخلاف کروڑوں مسلمانوں کی شہریت کو منسوخ کرنے کے درپے ہے۔
علامہ شفقت حسین شیرازی نے بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیری عوام کے حقوق کو کچلنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دس ماہ سے زیادہ عرصہ گزرچکا ہے کہ جب، کشمیری مسلمان اپنے بنیادی ترین حقوق سے محروم ہیں۔ ریاستی دہشتگردی کی وجہ سے ہزاروں جوان شہید ہو چکے ہیں، سیکڑوں مسلمان خواتین کی عصمت دری کی گئی ہے اورکشمیر میں ظلم کا نہ رکنے والا ایک سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پوری امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ کشمیری مسلمانوں کی حمایت میں اپنی آواز بلند کریں اور ظلم کی چکی سے نکلنے میں ان کی مدد کریں۔ نریندر مودی جیسا شخص نہ فقط ہندوستان کے لیے بلکہ پورے خطے کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ جہاں کشمیریوں سے ہمارا ایمانی رشتہ ہے وہاں قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمان کی روشنی میں کشمیر پاکستان کی شہ رگ حیات بھی ہے اور جب کوئی کسی کے رشتہ کو پامال کرنے کی سوچے یا اسکی شہ رگ کی جانب ہاتھ اٹھائے تو حق بنتا ہے کہ اس ظالم کے ہاتھ توڑ دیئے جائیں،ہمیں یقین ہے کہ ہمارے مقتدر ادارے اپنے کشمیری بھائیوں کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں اس حوالہ سےان کی بھی مدد کرنا ہمارا اخلاقی اور معاشرتی فریضہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عرب دنیا میں پوری طاقت کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے آئے ہیں لیکن بدقسمتی سے عرب ممالک کی عوام کو ابھی تک مسئلہ کشمیر کے بارے میں بالکل بھی معلوم نہیں ہے جو کہ امت مسلمہ کی ایک بہت بڑی لاپرواہی اور کمزوری ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا کشمیری عوام کو چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کو واضح طور پر پوری دنیا کے سامنے پیش کریں مخصوصا وہ افراد جو کشمیر سے باہر مقیم ہیں ان کی اس سلسلے میں زیادہ ذمہ داری ہے کہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے لائیں تاکہ بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جاسکے۔
علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے اپنی گفتگو کے آخر میں کشمیر کے مظلوم اور ستمدیدہ مسلمانوں کی حمایت کا مکمل اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی حمایت کرنا ہمارا نہ صرف سیاسی بلکہ دینی اور ایمانی فریضہ ہے اور مجلس وحدت مسلمین ہر میدان میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتی رہی ہے اور ہمیشہ کرتی رہے گی۔