اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس کے ضمن میں یورپی یونین کے اعلی اہلکارجوزپ بوریل سے ملاقات اور گفتگو کی ۔ اس گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی غیر تعمیری رفتار پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور تین یورپی ممالک کو مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں اپنے وعدوں پر عمل کرنا چاہیے اور یہ کام کوئي مشکل نہیں ہے۔
دونوں رہنماؤں نے مختلف موضوعات کے علاوہ افغانستان کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران کی نئي حکومت مذاکرات کی حمایت کرتی ہے لیکن ایسے مذاکرات جو با مقصد ہوں اور جن میں ایرانی عوام کے حقوق محفوظ رہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں امریکہ کی رفتار کو غیر تعمیری قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور تین یورپی ممالک کو مشترکہ ایٹمی معاہدے میں کئے گئے اپنے وعدوں پر عمل کرنا چاہیے، ایران اپنے وعدوں پر عمل کرچکا ہے اور اب امریکہ اور تین یورپی ممالک کو اپنے وعدوں پر عمل کرنا چاہیے۔
اس ملاقات میں یورپی یونین کے اعلی اہلکارجوزپ بوریل نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کو جامع معاہدہ قراردیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ ایران، گروپ 1+5 ، علاقائی اور عالمی برادری کے لئے اہم اور مفید ہے اور اس پر عمل ہونا چاہیے یورپی یونین نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ اور ٹرمپ کے خارج ہونے پر ہمیشہ تنقید کی ہے اور امریکہ کے اس اقدام کو غیر مفید قراردیا ہے۔