مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ امیر عبداللہیان نے قطر میں فلسطینی تنظيم حماس کی خارجہ پالیسی کے سربراہ اور فلسطین کے سابق وزير اعظم اسماعیل ہنیہ کے ساتھ ملاقات میں فلسطینی مسلمانوں اور فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کی حمایت جاری رکھنے کےعزم کا اظہار کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے دوحہ میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے فلسطین کے مسئلہ کے بارے میں ایران کے اصولی اور منطقی مؤقف کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ سامراجی طاقتوں نے اسرائیلی کی جعلی ، غاصب اور بچوں کی قاتل حکومت کو اسلامی ممالک کے وسط میں تشکیل دیا اور آج تک مغربی سامراجی طاقتیں فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائیلی مظالم کی حمایت کررہی ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ نے فلسطینی مسلمانوں پر اسرائيلی مظلم اور بربریت کی ایک بارے پھر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران، فلسطینی مسلمانوں کے دفاع اور ان کے جائز حقوق کے حصول کی تلاش و کوشش کا سلسلہ جاریر کھےگا اور فلسطینی مسلمانوں کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔
اس ملاقات میں فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی ایران کی طرف سے فلسطینی عوام کی بےباک اور ٹھوس مدد اور حمایت کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کو ایران کی طرح فلسطینی مسلمانوں کی بےباک مدد کرنی چاہیے اور فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیل کے مظالم کو روکنے اور بیت المقدس کی آزادی کے سلسلے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ نے قطر کے وزیر خارجہ اور قطر کے بادشاہ سے ملاقات اور دوطرفہ تعلقات اور عالمی و علاقائی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔