شام کی الفرات یونیورسٹی کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ قابض امریکیوں اور ان کے آلہ کاروں نے شہر حسکہ میں الفرات یونیورسٹی کی مختلف عمارتوں پر بمباری کر کے اس یونیورسٹی کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کی الفرات یونیورسٹی کے سربراہ طہ خلیفہ نے کہا ہے کہ قابض امریکیوں اور ان کے کرد آلہ کاروں کی جانب سے شہر حسکہ میں الفرات یونیورسٹی کی مختلف عمارتوں پر حملہ و بمباری، ایک خطرناک مسئلہ ہے جس سے ہزاروں طلبا کی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
انھوں نے کرد آلہ کاروں کی جانب سے اس یونیورسٹی کے مختلف شعبوں سے آلات و وسائل کی چوری کا ذکر کرتے ہوئے ان کی قیمت کا تخمینہ دسیوں ارب شامی کرنسی قرار دیا ہے۔
پیر کو کرد آلہ کاروں نے الفرات یونیورسٹی پر حملہ کرتے ہوئے حسکہ کے مغرب میں ایگری کلچر کالج بند کر دیا۔
واضح رہے کہ دہشت گرد امریکی فوجی اور ان سے وابستہ دہشت گرد عناصر، شمالی اور مشرقی شام میں غیر قانونی طور پر موجود ہیں جو اس ملک کے قومی سرمائے اور تیل کے ذخائر کی لوٹ مار میں مصروف ہیں۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کی الفرات یونیورسٹی کے سربراہ طہ خلیفہ نے کہا ہے کہ قابض امریکیوں اور ان کے کرد آلہ کاروں کی جانب سے شہر حسکہ میں الفرات یونیورسٹی کی مختلف عمارتوں پر حملہ و بمباری، ایک خطرناک مسئلہ ہے جس سے ہزاروں طلبا کی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
انھوں نے کرد آلہ کاروں کی جانب سے اس یونیورسٹی کے مختلف شعبوں سے آلات و وسائل کی چوری کا ذکر کرتے ہوئے ان کی قیمت کا تخمینہ دسیوں ارب شامی کرنسی قرار دیا ہے۔
پیر کو کرد آلہ کاروں نے الفرات یونیورسٹی پر حملہ کرتے ہوئے حسکہ کے مغرب میں ایگری کلچر کالج بند کر دیا۔
واضح رہے کہ دہشت گرد امریکی فوجی اور ان سے وابستہ دہشت گرد عناصر، شمالی اور مشرقی شام میں غیر قانونی طور پر موجود ہیں جو اس ملک کے قومی سرمائے اور تیل کے ذخائر کی لوٹ مار میں مصروف ہیں۔