کریملن: روس امریکہ کی طرح ڈاکو نہیں ہے

Rate this item
(0 votes)
کریملن: روس امریکہ کی طرح ڈاکو نہیں ہے

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے آج (منگل کو) کہا کہ امریکہ پر روسی سائبر حملے کے بارے میں امریکی صدر جو بائیڈن کے ریمارکس کے جواب میں ماسکو ڈاکہ نہیں ڈال رہا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کی صبح روس پر آنے والے دنوں میں بڑے پیمانے پر روسی سائبر حملے کے امکان سے خبردار کیا۔

ٹاس نیوز ایجنسی کے ذریعہ پیسکوف کے حوالے سے کہا گیا کہ "بہت سے مغربی ممالک کے برعکس، جیسا کہ ریاستہائے متحدہ، روسی فیڈریشن ریاستی سطح پر قزاقی میں ملوث نہیں ہے۔"

دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اس سے قبل ماسکو پر امریکی کمپنیوں پر سائبر حملوں کے الزامات کو بکواس قرار دیا تھا۔

ماسکو نے اپنے مطالبات کی دستاویزات کیف کو پیش کر دی ہیں۔

روس یوکرین مذاکرات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یوکرین کے ساتھ مذاکرات میں روس کے موقف کی زبانی اور تحریری وضاحت کی گئی ہے، کیف کو متعلقہ دستاویزات موصول ہو چکی ہیں اور انہیں عام کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

پیسکوف نے کہا کہ یوکرین روس کے مطالبات سے بخوبی واقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں صرف یہی کہہ سکتا ہوں۔ ماسکو کی پوزیشنز زبانی اور واضح طور پر تحریری طور پر مقرر کی جاتی ہیں۔ "دستاویزات کا مسودہ چند روز قبل یوکرینیوں کو دیا گیا تھا۔"

کریملن کے ترجمان نے کہا کہ یوکرین نے کچھ دستاویزات کا جواب دیا ہے۔

روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا عمل سست روی کا شکار ہے۔

پیسکوف نے روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کے اگلے دور کے بارے میں کہا، "یہاں پروگرام کافی لچکدار ہے، اس لیے میں تفصیلات میں نہیں جاؤں گا۔" "یہ عمل جاری ہے، لیکن ہم یقینی طور پر زیادہ گہری اور بامعنی بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔"

انہوں نے مذاکرات کی پیش رفت کو سست قرار دیتے ہوئے کہا: "یوکرین ایک خودمختار ملک ہے اور اس کا گھریلو سیاسی طریقہ کار ہو سکتا ہے اور ہونا چاہیے۔ لیکن ان معاملات کے علاوہ دو وفود بھی مذاکرات کر رہے ہیں۔ "میں تفصیلات میں نہیں جا سکتا، لیکن مجھے یقین ہے کہ اگر یہ مسائل اب عام ہو گئے تو اس سے مذاکراتی عمل میں خلل پڑ سکتا ہے، جو کہ ہماری خواہش سے بہت سست اور کم ہے۔"

Read 582 times