اسرائیل کا وجود ناجائز اور قابض و ظالم سے زیادہ کچھ نہیں، علامہ ساجد نقوی

Rate this item
(0 votes)
اسرائیل کا وجود ناجائز اور قابض و ظالم سے زیادہ کچھ نہیں، علامہ ساجد نقوی
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ اسرائیل کا وجود مشرق وسطیٰ میں ناجائز اور قابض و ظالم سے زیادہ کچھ نہیں، اب ایک نئے دھوکے اور عیاری کے انداز میں اس کے مصداق کہ ”نیا جال لائے پرانے شکاری“ نام نہاد معاہدہ ابراہیمی کے عنوان سے مسلم ممالک اور باالخصوص مسلم امہ کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں کہ تل ابیب کے اطراف میں مساجد و حلال فوڈ کے انتظامات اور بیت المقدس میں نماز کی سہولیات بارے دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کہتا ہے کہ دروازے کھول رہے ہیں، مگر افسوس اس ناجائز ریاست نے پہلے انبیاء کی مقدس سرزمین پر بسنے والے اس کے حقیقی ورثاء پر انہی کی زمین کو استعمار کی پشت پناہی سے تنگ کیا، انہیں شدید ذہنی و معاشرتی اور معاشی الجھنوں کا شکار کیا اور پھر ظلم کی تمام حدیں پار کرکے قبضہ کیا، مساجد سے لے کر گھروں تک مسمار کر دیئے، مرد و خواتین سمیت بزرگ و بچوں تک پر بھی رحم نہ کیا۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ بیت المقدس سے مسلمانوں کو بے دخل کر دیا اور آج مظلوموں کے خون پر کھڑے ہوکر پھر ”پارسائی“ کے دعوے، یہ کھلا دھوکہ ہے، بین الاقوامی دنیا اور سنجیدہ فکر حلقے کبھی بھی اس دھوکہ بازی میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی سطح پر اعتماد کھو چکا، مگر نئے انداز میں دھوکہ دینا چاہتا ہے، جسے تمام باضمیر انسان ناصرف ناکام بنائیں گے، بلکہ اسے آنے والے وقت میں مزید بے نقاب بھی کرینگے۔ علامہ ساجد نقوی نے اسرائیل کے حوالے سے بین الاقوامی دوہرے معیار پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی طاقتوں کا دوہرا معیار عالمی امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
 
 
 
Read 485 times