ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق اسرائیل کی جانب سے حالیہ سازشون کے بارے میں حزب اللہ نے "مشرق وسطی نیٹو" کی تشکیل کی کوششوں کا جواب دے دیا۔
لبنانی حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے قومی عرب اسلامی کانفرنس میں کہا:
"جن ممالک نے تعلقات کو معمول پر لانے کا آغاز کیا ہے، ان کا نقطہ نظر اس قابض حکومت کے ساتھ فوجی اتحاد بنانا ہے۔ اسرائیل کا خیال ہے کہ ان دھمکیوں سے وہ مزاحمت کے محور میں خدشات کو جنم دیتا ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ یہ دھمکیاں کھوکھلی ہیں۔ "اس کے باوجود، ہم بڑی جنگ کے لیے پوری طرح چوکس اور پوری طرح تیار ہیں اور ہم ہر روز تیار رہتے ہیں۔"
ہمیں اور ہمارے اتحادیوں کو اپنی طاقت اور فوجی تیاری پر فخر ہے، اور ہم انہیں یاد دلاتے ہیں تاکہ ہمارے لوگوں کو اعتماد ہو اور وہ جان سکیں کہ وہ ایک مضبوط قیادت کے پیچھے کھڑے ہیں جو ان کے دفاع کے لیے تیار ہے۔ ہم نے دیکھا کہ کس طرح لبنان نے اپنی سرزمین کو آزاد کرایا اور کس طرح مزاحمت نے "تموز" جارحیت کا سامنا کیا اور فتح حاصل کی، اور ہم نے یہ بھی دیکھا کہ کس طرح سیف القدس کی جنگ میں فلسطینی مزاحمت نے قابضین کے ساتھ تصادم کی تاریخ میں ایک نئی راہ پیدا کی۔
انکا کہنا تھا "امریکہ کے لیے 'مشرق وسطیٰ میں نیٹو' کا اعلان کرنا مضحکہ خیز ہے، جس میں عرب ریاستیں بھی شامل ہیں، جو اسرائیل چلا رہا ھے، اور اس اتحاد سے وُہ رسوا ہوگا۔"