اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ نے اسرائیلی ڈرون حملے میں پانچ ساتھیوں سمیت حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ کی شہادت کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو صالح العاروری کی شہادت کی بھاری قیمت چکانی ہوگی۔ حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ حماس کے سینیئر رہنماء صالح العاروری کی شہادت سے یمن، شام اور عراق کے سپورٹنگ محاذوں پر مزاحمت میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں آئے گی۔ بیروت کے مرکز میں حماس رہنماء پر حملے کو لبنان کے عوام، سکیورٹی اور خود مختاری پر حملہ قرار دیتے ہوئے حزب اللہ کا کہنا تھا کہ اس حملے کا اسرائیل کو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ حزب اللہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اسرائیل کے اس جرم کو ایسے ہی نظرانداز نہیں کیا جائے گا بلکہ اس کا بھرپور بدلہ لیا جائے گا، ہمارے مزاحمت کار اپنے اصولوں، اپنے وعدوں اور اپنی کمٹمنٹ کو نبھانے کیلئے بندوقوں کے ٹرگر پر اپنی انگلیاں جما کر مکمل طور پر تیار ہیں۔
بیروت میں حماس رہنماء پر اسرائیلی ڈرون حملے اور غزہ جنگ کا دائرہ لبنان تک پھیلانے کی صیہونی سازش کے بعد حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ بھی آج اہم خطاب کریں گے۔ دوسری جانب حماس کے رہنماء اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ فتح اور آزادی تک جہاد جاری رہے گا۔ لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں ناکامی کے بعد لبنان کو محاذ آرائی کے نئے مرحلے میں لے جانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنان اسرائیلی حملوں کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شکایت کرے گا۔ ایران نے بھی اسرائیل کو خبردار کر دیا ہے کہ حماس رہنماء کا قتل اسرائیل کے خلاف مزاحمت مزید بڑھائے گا۔ اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ حماس رہنماء کے قتل کے بعد صورتِ حال انتہائی پریشان کُن ہوگئی ہے
اسرائیل کو صالح العاروری کی شہادت کی بھاری قیمت چکانا ہوگی، حزب اللہ کا انتباہ
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے