اسلام ٹائمز۔ یمن کی مزاحمتی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر نے جمعرات کی صبح امریکی دہشت گردانہ حملے میں عراق میں کتائب حزب اللہ کے کمانڈر "ابو باقر السعدی" کی شہادت کی شدید مذمت کی ہے۔ انصار اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ الحشد الشعبی کے اس کمانڈر کا قتل ایک بزدلانہ مجرمانہ جارحیت ہے، یہ جارحیت صیہونی حکومت کے لیے امریکہ کی حمایت کا حصہ ہے، شہید مجاہد ابوباقر السعدی کو نشانہ بنانا پورے عراقی عوام پر حملہ ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی جارحیت غزہ میں فلسطینی عوام کی حمایت میں عراقی مزاحمت کے حملوں کے اثرات اور تاثیر کی حد کو ظاہر کرتی ہے، یہ جارحیت امریکہ اور اسرائیل کی عراق میں اسلامی مزاحمت کے حملوں کو روکنے میں ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔
انصار اللہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عراق اور مغربی ایشیا کے علاقے میں امریکی موجودگی صیہونی حکومت کی حفاظت کے مقصد کے ساتھ خطے کی سلامتی کے عدم استحکام کا بنیادی سبب ہے کہا ہے کہ امریکہ کے یہ پے درپے حملے مشرق وسطیٰ کے لوگوں پر ہیں، ان حملوں سے مزاحمتی تحریکوں کی جانب سے فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کے موقف پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اس بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ ہم عراق کے عوام اور عراق کی اسلامی مزاحمت کو تعزیت پیش کرتے ہیں اور فلسطینی عوام کے دفاع کے لیے ان کی عظیم قربانیوں پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں۔