ارنا کے مطابق ایڈمیرل شہرام ایرانی نے فوجیوں کے ایک ٹریننگ سینٹر میں اپنی گفتگو کے دوران کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ملک کی فوج اور دیگر مسلح افواج نے دفاع اور سیکورٹی کے شعبوں میں اہم اور قابل فخر پیشرفت کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سپاہی نائب امام زمانہ(یعنی رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای) کے ہاتھوں سے تمغہ افتخار دریافت کرتے ہیں جس سے مقدس اسلامی جمہوری نظام کی خدمت کے لئے ان کے حوصلے اور محرکات بلندیوں پر پہنچ جاتے ہیں اور ان کے سامنے اعلی ترین اہداف ہوتے ہیں۔
ایڈمیرل شہرام ایرانی نے کہا کہ اسلامی انقلاب اور آٹھ سالہ مقدس دفاع میں کامیابی میں فوج کے نمایاں کردار کا بارہا ذکر کیا گیا ہے اور شجر نظام اسلامی کی آبیاری میں فوج کا یہ کردار اس شجر کے تناور اور ثمر دار ہونے میں موثر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ راہ خدا جاری ہے اور فوج کے اہلکار اپنی بے دریغ مجاہدتوں سے اس راہ پرفروغ کو نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔
ایڈمیرل شہرام ایرانی نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران ایرانی فوج کی بحریہ کی تمام تر توجہ خلیج فارس پر مرکوز رہی لیکن گزشتہ چند برسوں میں رہبر انقلاب اسلامی کی اسٹریٹیجک تدابیر کے سائے میں، بین الاقوامی سمندروں میں بھی اس نے اہم مشن انجام دیئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی نظام کی آج کی طاقت و توانائی کا اس سے پہلے کے کسی بھی دور سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا اور ہم نے دفاع کے میدان میں اتنی پیشرفت کرلی ہے کہ علاقے یا علاقے سے باہر کی کسی بھی طاقت کا سامنا کرنے سے ہرگز نہیں گھبراتے۔
ایڈمیر شہرام ایرانی نے کہا کہ اسلامی نظام کی برکت سے ملک کے سبھی بحری جہازپوری قوت وتوانائی اور سربلندی کے ساتھ بین الاقوامی سمندروں میں دنیا کے ہر نقطے تک رفت وآمد کرتے ہیں اور ہم نے خلیج عدن میں اپنے جںگی بیڑے سے بحری سلامتی قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ امریکا جیسا ملک سو جدید ترین جںگی جہازوں کے ساتھ بھی خود کو استقامتی گروہوں کے حملوں سے محفوظ اور اپنے جنگی بیڑوں کو سلامتی نہ فراہم کرسکا۔
ایڈمیرل شہرام ایرانی نے کہا کہ آج بحر ہند کے ساحلی ملکوں کی سمندری افواج کی سیکورٹی کی ذمہ داری اسلامی جمہوریہ ایران کو سونپی گئی ہے اور ہم ملت ایران کی نمائندگی میں وہاں موثر کردار ادا کررہے ہیں۔