يہ رسول الله (ص) کي دائي تهيں، رسول الله (ص) انهيں ماں کہتے تهے۔ کنيزي سے آزاد ہوئي تهيں۔ عبيدبن زيد سے شادي ہوئي اور ايمن پيدا ہو۔ اس لئے انهيں ام ايمن کہتے ہيں، ان کا اصلي نام برکہ بنت ثعلبہ تها۔
جنگ خيبر ميں شوہر شہيد ہوگئے تو رسول الله (ص) کے آزاد کرده غلام زيدبن حارثہ نے ان سے نکاح کرليا، دوسرے عقد کا ثمره اسامہ ہيں۔ تاريخ اسلام ميں ان کا کردار حساس اور سبق آموز ہے۔ جب ان کے پہلے شوہر نے شہادت پائي تو رسول اكرم (ص) نے فرمايا: جو شخص جتني عورت سے نکاح کرنا چاہتا ہے۔ وه ام ايمن سے عقد کرلے۔ رسول خدا (ص) کي اسي تشويق پر زيد بن حارثہ نے ان سے نکاح کر ليا اور اپنے ساتهيوں پر سبقت لے گئے اور عظيم سعادت حاصل کر لي۔
رسول اكرم (ص) کي وفات کے بعد عمرو ابوبکر انهيں ديکهنے کيلئے، ان کے پاس پہنچے تو ديکها کہ وه رو رہي ہيں، رونے کا سبب معلوم کيا، کہا: رسول الله (ص) کي وفات کے بعد آسماني وحي کا سلسلہ منقطع ہوگيا۔ يہ کہ کر اور زياده رونے لگيں۔ ابوبکر و عمر بهي رونے لگے!
ام ايمن جنگ احد و جنگ خيبر ميں شريک ہوئيں اور جنگ خيبر ميں شريک ہوئيں اور زخميوں کي مرہم پٹي کي اور سپاہيوں کو پاني پلايا۔ عثمان کے عہد خلافت ميں وفات پائي۔