حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مغربی دانشوروں کی نظر میں

Rate this item
(0 votes)

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مغربی دانشوروں کی نظر میں

سورہ احزاب کی آیت نمبر پینتالیس اور چھیالیس میں ارشاد ہے کہ اے پیغمبر ہم نے آپ کو گواہ ، بشارت دینے والا ، عذاب الہی سے ڈرانے والا اور خدا کی طرف سے اس کی اجازت سے دعوت دینے والااور رروشن چراغ بناکر بھیجا ہے ۔

برسوں سے نئی جاہلیت نے انسانیت کے بڑے رہنماؤں خاص طورپرپیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات اقدس کو اپنے مذموم ہدف کا نشانہ بنایا ہے ۔یورپ اور امریکہ میں اس سناریوکی تکرار نے دانشوروں کواس تشویش میں مبتلا کردیا ہے کہ مغرب اس وقت کہاں جارہا ہے ؟ سچ بتائیے کہ مغرب کی حکومتیں اور ذرائع ابلاغ معنوی اقدارپر اس طرح حملہ کرنے کی کیوں تاکید کر رہے ہیں ؟ مستشرق ماہر اور جرمن دانشور محترمہ آنہ ماری شیمل کا کہنا ہے کہ عسیائی احمقانہ طورپر مسلمانوں کو ستاتے ہیں کیونکہ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایسے پیغمبر ہیں جنھوں نے دنیا میں کامیاب ترین دینی تحریک پیدا کی ۔وہ ہرانسان کے لئے جو نیک اور اچھا راستہ اختیار کرنا چاہتا ہے بہترین نمونہ عمل ہیں، دنیا میں بہت سے لوگوں نے ان کا احترام کیا ہے اوران کو وسیلہ قرار دیا ہے وہ بہترین القابوں کے حامل ہیں اور زندگی کے لئےا بد تک بہترین نمونہ عمل ہیں ۔ اعلی اور بزرگ انسانی شخصیات عام طور پر دو طرح سے پہچانی جاتی ہیں ۔ ایک ان کےآثار وزندگی میں غورو فکر کے ذریعہ پہچانی جاسکتی ہے ۔ چنانچہ قرآن کریم رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روحانی ومعنوی شخصیت کی تجلی وحقانیت کے لئےایک بڑا معجزہ ہے ۔حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک ممتاز اور معنوی خصوصیت کی حامل شخصیت ہیں جنھوں نے اپنے علمی افکار ونظریات کے ذریعہ دنیا کو متائثر کردیا ہے ۔ وہ کائنات میں ایک درخشاں ستارے کی مانند ہیں جوعالم انسانیت کو متائثر کرکے آج بھی باقی اور زندہ جاوید ہیں ۔

مفکرین آپ کی تابناک حقیقت کو کبھی بھی نظر انداز نہیں کرسکتے ہیں ۔ محترمہ شیمل رسول خدا (ص) کو ایک چمکتا ہوا سوج جانتی ہیں اور اپنی" کتاب محمد رسول خدا" میں لکھتی ہیں کہ خدا وند عالم نے اپنے نور کو جو کسی مکان وزمان میں محدود نہيں ہے پیغمبر کے ذریعہ دنیا میں چمکایا۔ وہ ایک روشن چراغ ہیں جو عالم غیب سے آشکار ہوئے یوں آپ کا نور کائنات میں متجلی ہوا۔یہ نور پہلے حضرت آدم میں اس کے بعد دیگر انبیاء علیہم السلام میں ظاہر ہوا اور محمد (ص)کے ذریعہ منزل کمال تک پہونچا اورخلقت اپنی وسعت کے ساتھ وجود میں کامل ہوگئی ۔ شیمل لوگوں کی توجہ کو اس مسئلے کی طرف مبذول کراتے ہو‏ئے کہتی ہیں کہ پیغمبر اسلام (ص) نورانی مقام تک پہونچ گئے لیکن مخلوق کی حیثیت سے ان کا عالی ترین مقام باقی ہے پیغمبر اسلام (ص) بشری اور نورانی پہلو کے اعتبار سے ایک جیسے ہیں۔عرفاء نےخوبصورت ادبی اور عرفانی انداز میں نورمحمدی سے الہام حاصل کرتے ہوئے ان کی انسانی خصوصیات کی تعریف کی ہے ۔

محترمہ شیمل نے کتاب " محمد رسول خدا " میں پیغمبر اسلام (ص) کے خلاف مغرب کی دشمنی اور کینہ توزی کو غم انگیزقرار دیا ہے ، انھوں نے اپنی کتاب میں پیغمبر اسلام (ص) کے بارے میں اہل مغرب کے غلط خیالات کی اصلاح کرنے اور رسول خدا (ص) کو پیغمر رحمت قرار دینے کی کوشش کی ہے وہ لکھتی ہیں کہ جو خدا کی طرف سے لوگوں کی ہدایت کے لئے آیا ہو اسے مہذب اور اعلی خصوصیات کا حامل ہونا چاہئیے ۔محمد (ص) بچپن ہی سے مکہ میں بت پرستوں کے ان ناپسندیدہ آداب ورسوم پرہیز کرتے تھے نیزاپنے ہم سن بچوں کے ساتھ کھیلنے سے بھی اجتناب کرتے تھے ۔ درحقیقت محمد (ص) کی پیروی اس لئے اہمیت کی حامل ہے کہ وہ ہر قسم کی برائیوں سے پاک تھے ۔وہ ہر قسم کی برائیوں سے دور رہتے تھے ۔حضرت محمد (ص) ایک کامل انسان تھے اور انھوں نے اپنی تمام نفسانی خواہشات پر کنٹرول کیا ۔انھوں نے اچھی فکر اور عمل کے ذریعہ الہی تعلیمات کو دنیا میں پھیلایا اور شیطان کو اپنے آہنی ارادوں کے سامنے ناکام بنادیا ۔ حضرت محمد (ص) اپنے دور کے ادیان سے بالا تر دین کی فکر میں غرق تھے ناگہانی طور پران پر وحی الہی نازل ہوئی جس نے انھیں اپنی طرف متوجہ کرلیا ۔حضرت محمد (ص) منفرد خصوصیات کے حامل ہیں اسی لئے دانشور ان کے احترام میں تاکید کرتے ہیں کہ ان کا دنیاکے کسی بھی سیاستداں اور امیر کے ساتھ موازنہ نہیں کرنا چاہئیے ۔

محترمہ شمیل کواسلامی تہذیب وتمدن بہت زیادہ پسند ہے ۔،انھوں نے اسلامی تہذیب و عرفان کے بارے میں سو سے زیادہ کتابیں اور مقالے لکھے ہیں ۔انھوں نے انیس سو اکھسٹھ میں جرمنی کی بن یونیورسٹی میں اسلام شناسی کے بارے میں تدریس کا کام شروع کیا ۔چار سال کے بعد ان سے یونیورسٹی میں اسلامی تہذيب کے شعبےکی ذمہ داری قبول کرنے کی پیشکش کی گئی ۔ اس طرح انھوں نے 1967 میں اس یونیورسٹی میں عرفان اور اسلامی ادب میں پڑھانا شروع کیا ۔محترمہ شیمل نے اسلامی تہذیب وتمدن کے بارے میں مطالعہ کرنے کے بعد اسلام کو پیغمبر اسلام کا بڑا تحفہ قرار دیتے ہوئے مغربی ذرائع ابلاغ کے غلط پروپیگنڈے اور ماحول میں اعلان کیا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ مغرب والے اسلام کو منفی نظر سے دیکھتے ہیں جبکہ اسلام اعلی مرتبے کا حامل دین ہے اسلام کے بارے میں بہت ہی زیادہ غور وفکر سے کام لینا چاہئيے ۔۔اسلام نے کروڑوں انسانوں کے دلوں کو جیت لیا ہے اسلام امن وامان اور انصاف پر مبنی دین ہے اور دہشت گردی اور لوگوں کے قتل کی مذمت کرتا ہے ۔

محترمہ شیمل کو بنی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اتنی زیادہ عقیدت تھی کہ وہ اپنی کلاس اور گفتگو میں ان کی شان میں ہمیشہ محبت آمیز جملے استعمال کرتی ہیں ۔انھوں نے اپنی کتاب "محمد رسول خدا" کے مقدمہ میں لکھا ہے کہ یہ کتاب پیغمبر اسلام (ص) سے میری چالیس برس کی محبت کا نتیجہ ہے ۔ وہ کہتی ہیں کہ میں نے پیغمبر اسلام (ص) کے اعلی مقام کے احترام کو منعکس کرنے کے لئےادبیات خاص طورپر اشعار میں متعدد مقالے لکھے ہیں۔جرمن پبلشر نے اس سلسلے میں میری حوصلہ افزائی کی اور پیغمبر اسلام کی نیک اور اچھی خصوصیات و صفات کو تفصیل سے کتاب کی شکل میں لکھنے کی تاکید کی ۔

Read 3573 times