شہدائے کربلا نے دنیا کو ایک ایسا چراغ دیا جو قیامت تک لوگوں کو منور کرتا رہے گا اور عزاداری سید الشہداء (ع) مسلسل حق اور اہل حق کی حمایت و نصرت اور باطل سے نفرت و بیزاری کا اعلان ہے - یہ بات جامعہ امام صادق کے پرنسپل علامہ محمد جمعہ اسدی نے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہا شخصیت جس قدر اہم ہوتی ہے اس کی یاد اور اس کا تذکرہ بھی اتنا ہی اہم ہوتا ہے ، احسان شناس قوم اپنے محسنوں اور شہیدوں کے ایثار و قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرتی اور اپنی حیات کی ہر سانس کو اس کی مرہونِ منّت جانتی ہے چنانچہ اس کا تذکرہ ہمیشہ باقی رکھتی ہے اور یہ تذکرہ کسی خاص قوم و مذہب سے مخصوص نہیں ہے بلکہ اس کا سر چشم انسان کی پاکیزہ فطرت ہے جو محسنوں کی یاد منانے کا تقاضہ کرتی ہے، حضرت امام حسین نے دینِ حق کو قائم کرنے اور باطل کو مٹانے کی خاطر جو عظیم کارنامہ انجام دیا اس کی مثال تاریخ عالم و آدم میں نظر نہیں آتی ہے اسلام دشمن طاقتوں نے دین اسلام کو منہدم کرنے کی جو منظم سازش تیار کی تھی جو ایک منظم منصوبے کے تحت یزید کی شکل میں نمایاں ہوئی تھی، امام حسین (ع) نے اپنے قیام سیاسی سازش کے سارے تار و پود اس طرح بکھیر دیئے کہ خود یزید کے محل سے اذان کی آواز آنے لگی، امام حسین کا تذکرہ ایک صدا ہے، ایک آواز ہے جو انسان کو اس حقیقت کی طرف متوجہ کرتی رہتی ہے کہ “ہوشیار رہنا دشمنوں کے نقشوں سے غافل نہ رہنا اور کبھی بھی ان کو اپنے منصوبوں میں کامیاب نہ ہونے دینا چاہیئے اس کی خاطر تم کو بہت بڑی قربانی کیوں نہ دینا پڑے۔”
شہدائے کربلا کی عزاداری خدا و رسول کے دشمنوں سے بیزاری اور نبی و اہلبیت علیہھم السلام سے اظہارِ محبت و عقیدت کا بہترین ذریعہ ہے ، حسینی باطل کے آگے سر نہیں جھکاتا کیونکہ حسین (ع) کا ذکر کرنے سے عزاداری کی روح، روحِ حسین سے متصل ہوتی ہے، کیا یہ ممکن ہے ایک شخص نبی اور اہلبیت (ع) کی محبت میں غرق ہو اور آل نبی کے مصائب سے متاثر نہ ہو، امام حسین (ع) کا قیام حق کی زندگی اور باطل کی موت کی خاطر تھا لہذا جہاں بھی یہ تذکرہ ہوگا وہاں حق کی زندگی اور باطل کی موت کا تذکرہ ہوگا، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر جیسے اہم فریضہ کا مقصد ہی اچھائیوں کا رواج اور برائیوں کا خاتمہ ہے، اگر ہم امام حسین (ع) کے کلمات کا مطالعہ کریں تو ہمیں قدم قدم پر ملے گا کہ امام حسین (ع) نے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے لئے قیام کیا۔ حق سے بڑھ کر کوئی اچھائی نہیں اور باطل سے زیادہ بری کوئی چیز نہیں، اس بنا پر عزاداری سید الشہداء (ع) مسلسل حق اور اہل حق کی حمایت و نصرت اور باطل سے نفرت و بیزاری کا اعلان ہے۔