رپورٹ کے مطابق دشمنوں کا دعوی ہے کہ ایران میں اہل سنت پر ظلم ہو رہا ہے اور وہاں اہل سنت حضرات کے لئے مساجد تک موجود نہیں ہیں تاہم دلائل ثابت کرتے ہیں کہ ایران میں شیعہ اور سنی حضرات بھائیوں کی طرح مل کر رہتے ہیں۔
ایرانی سرکاری رپورٹ کے مطابق ایران میں ہر 500 اہل سنت حضرات کے لئے 1 مسجد موجود ہے، جبکہ دوسری جانب ہر 1000 شیعہ حضرات کے لئے 1 مسجد ہے۔
ایران میں قانون کے تحت، اہلسنت طلباء کیلئے ان کے مکتب فکر کے علماء اور بزرگان دین کا تیار کردہ نصاب پڑھایا جاتا ہے نہ کہ اہل تشیع کا!
شاید آپ جانتے ہوں گے کہ ایران کے شہر زاہدان میں واقع "مکی مسجد" ایران کی سب سے بڑی مساجد میں سے ایک ہے جو اہلسنت برادران سے تعلق رکھتی ہے
کیا آپ جانتے ہیں کہ ایران کے تمام شہروں میں اہلسنت برادران کی جانب سے نماز جمعہ کا انعقاد کیا جاتا ہے جبکہ کردستان جہاں شیعوں کی آبادی 15 فیصد ہے، کیلئے نماز جمعہ کا انعقاد نہیں کیا جاتا اور وہ اہلسنت کی نماز جمعہ میں ہی شرکت کرتے ہیں؟