تمام اقوام عالم کے نزدیک سندو مدرک کے ساتھ جامع بحث و عقیدہ یہ ہے کہ تمام دنیا ایک مصلح بزرگ کے انتظار میں لحظہ شماری کر رہی ہے کہ جس کے آنے سے ظلم و بربریت کی جنگ خونریزی کی بساط لپٹ جائے گی اور ظلم و فساد سے ویرانیوں کو ایک نئی حکمت سے انسان کے صحیح نظریات اور ایمان و صلح و صفاسے قائم کرے گا۔ یہ جغرافیائی حدود ختم ہو جائیں گے دنیا کے کئی رنگ ہوں گے مہدیٴ ظہور فرمائے گا اور پوری کائنات میں ایک جہانی حکومت کو عدالت اور جمہوریت سے درست قائم کر دے گا۔
اقوام موعود:
تمام اذہان اور مذاہب جہان خواہ و ثنیت ہو یا حکمیت ہو یا مسیحیت ہو یا اسلام ہو تمام میں یہ بات مشترک ہے کہ دنیا کا مصلح آخری زمانے میں آئے گا اور انسانی خیانتوں کا خاتمہ کردے گا اور اس کی جہانی واحد حکومت، عدالت و جمہوریت کی بنیاد پر استوار ہو گی۔ اس مصلح بزرگ کے آنے کی نوید قرآن کے علاوہ تمام آسمانی کتب میں موجود ہے انجیل،توریت، زبور وغیرہ میں آیاہے۔ اگرچہ قرآن کے علاوہ باقی تمام آسمانی کتب تحریف سے محفوظ نہیں رہیں ان کتب میں بھی بعض مقامات تحریف سے بالکل محفوظ ہیں کہ انہی مقامات پر مہدیٴ موعود اور مصلح جہانی کے آنے کی اطلاع اور اس کی عالمی حکومت کی بات ہوئی ہے۔ کیونکہ بات پیشینگوئی کی صورت میں ہے اور آئندہ سے مربوط ہے ان کتب کے مضامین قرآن مجید اور اخبار متواتر میں آئے ہیں اس لحاظ سے یہ یقین ہو جاتا ہے کہ یہ وحی کہ زبان ہے اور طول تاریخ میں انسانوں کے تحریف کے ہاتھوں سے محفوط ہے۔ اب ہم مختلف مذاہب کی مختلف کتب سے مہدی موعودٴ کے متعلق خوشخبریاں اور نوید ذکر کرتے ہیں:
زبور میں مہدیٴ موعود:
حضرت داؤدٴ کی زبور میں مزامیر کے عنوان کے تحت عہد عقیق میں ہے اور کہا جا سکتا ہے کہ اس زبورکے ہر حصے میں موعود کے متعلق اشادہ موجود ہے اور یہ بشارتیں بھی جگہ جگہ موجود ہیں کہ نیک لوگوں کو بڑے لوگوں پر فتح نصیب ہوگی اور ایک عالمی حکومت قائم ہو جائے گی مختلف ادیان اور متعدد مذاہب سب ایک دین محکم اور مستقیم پر آجائیں گے (عہدعقیق) قابل توجہ ہے کہ امام زمانٴ کے متعلق قرآن میں کافی آیات سے ایک آیت یہ بھی ہے کہ جس کی تفسیر شیعہ اور سنی دونوں مفسیرین نے ’’ظہور مہدیٴ‘‘ سے کی ہے۔ ولقد کتبنا فی الزبور من بعد الزکر ان الارض یرثھا عبادی الصالحون۔(سورہ انبیائ آیت١٠٥) یعنی ذکر کے علاوہ ہم نے زبور میں لکھا ہے کہ میرے نیک بندے دین کے وارث ہوں گے اور تعجب ہے کہ موجودہ عبارت زبور میں تحریف کے ہاتھ سے محفوظ اور مضمون ہے یہ ہے زبور کا متن۔ البتہ مہدیٴ کی خوشخبریاں زبور میں متعدد مقامات پر بہت زیادہ ہیں جو ہم نے صرف اختصار کی وجہ سے دو مقامات کو ذکر کیا ہے مزید تحقیق کے لیے مزامیر کا متن عہدین میں دیکھ لیں۔
مہدیٴ موعود عہد عتیق میں:
چونکہ یہ خوشخبری اس قدر واضح ہیں کہ وضاحت کی ضرورت ہی نہیں اس لیے ہم صرف مختصر چند مقامات کا ذکر کرتے ہیں۔ ١۔ ایک نئی کونپل نکلے گی ایک شاخ سر سبز ہو گی اس پر خدا کی روح قرار پکڑے گی اور مسکینوں میں عدل و انصاف کے فیصلے کرے گی اور زمین پر مظلوموں کی حمایت میں حکم جاریہ ہو گا چیر پھاڑ کرنے والے بھیڑیے رک جائیں گے شیر اور بکری اکٹھے رہیں گے بھیڑ اور شیرباہم زندگی گزارین گے ایک چھوٹا بچہ ان کو روند ڈالے گا اور تمام مقدس پہاڑ ہر ضرر و نقصان و فساد سے محفوظ ہو گا جہانی معرفت خدا سے پر ہو گا۔ (کتاب الشیعہ فصل ١١ج١تا١٠)
٢۔ بلکہ حضرت یعقوب کی نسل سے اس کے پہاڑوں کا وارث یہودا (فرزند یعقوب) سے ظاہر ہو گا اور میرے بزرگان اس کے وارث اور میرے بندے وہاں کے ساکن ہوں گے لیکن تم (یہود کو خطاب) نے خدا کو چھوڑ دیا ہے اور مقدس پہاڑ کو بھول گئے ہو اور بخت کی وجہ سے دسترخواں آمادہ پذیری کر دیا ہے اور اتفاق کے لیے بہت کچھ کیا ہے پس تمہیں تلوار کے لیے مقدر کیا ہے اور تم تمام قتل کے لیے خم ہو جاؤ گے اپنی قوم میں خوشی کروں گا اور اب گریہ و زاری وغیرہ اب دوبارہ نہ سنا جائے گا۔(کتاب الشیعہ، فصل٢٥ بند٩،١٣،١٨،٢٠) ٣۔ اس زمانے میں امیر عظیم حضرت میکائیلٴ جو تیری قوم (خطاب بہ خطاب حضرت دانیال نبی) کے بیٹوں کے لیے کھڑا ہے اور کھڑا ہو جائے گا اور یقین ہو گا اور زمین کے مدفونین کھڑے ہوں گے جن لوگوں نے راہ راست کی ہدایت کی تو وہ ستاروں کی طرح چمکتے رہیں گے اے دانیال اس کلام کو ابھی مخفی رکھو اور کتاب کو اس زمانے تک کے لیے مہر لگا دے میں تا آخرالزمان یہ کلام محی اور محترم ہے خوشحال ہیں وہ جو منتظر ہیں۔(کتاب دانیال نبی فصل١٢) ٤۔ اگرچہ تاخیر سے آئے اس کی انتظار میں بیٹھو کیونکہ وہ آئے گا اور ضرور آئے گا ذرا بھر دیر نہ کرے گا بلکہ تمام امتوں کو اپنے پاس جمع کرے گا اور تمام اقوام عالم کو اپنی طرف بلائے گا(کتاب حقوق نبی فصل٢ بند٣،٥) (کتاب الشیعہ فصل ١١ج١تا١٠)
ہم نے اختصار کی وجہ سے صرف چار مورد پیش کیے ہیں البتہ تفصیل دیکھنے والوں کو کتاب الشیعہ نبی١٩،٢٥ اور ذکر یا نبی کو دیکھنا پڑے گا۔
انا جیل عہد جدید میں مہدیٴ موعود:
١۔ جس طرح مشرق سے ایک بجلی نکلتی ہے اور مغرب سے وہ ظاہر ہوتی ہے اس طرح انسان کے لیے مہدیٴ کا ظہور ہوتا ہے اس وقت انسانی بیٹے کی علامت آسمان سے پیدا ہوتی ہے تو اس وقت تمام زمین کی طوائف سینہ زنی کریں گے کہ انسانی بیٹے (مخصوص) کو دیکھیں گے جو آسمانوں پر بادلوں سے قوت اور جلال عظیم سے آ رہا ہو گاآسمان اور زمین ختم ہو جائیںگی لیکن بات ختم نہ ہو گی ہاں اس روز کی اطلاع کس کو نہیں حتیٰ کہ آسمان کے فرشتوں کو بھی نہیں سوائے میرے باپ کے اور بس اور آپ بھی حاضر رہیں تا کہ جس وقت کا تمہیں گمان بھی نہ ہو گا وہ فرزند انسان آ جائے گا۔(انجیل متی فصل ٢٤ بند ٢٢) ٢۔ چونکہ فرزند انسان جلال سے فرشتہ کے ساتھ آئے گا اور جلالی کی کرسی پر بیٹھیں گے اور تمام انسان اس کے سامنے جمع ہوں گے۔(انجیل متی فصل ٢٥، بند٣١) ٣۔ پھر فرزند انسان کو دیکھیں گی کہ قوت و جلال عظیم سے بادلوں پر سیر کرتا ہوا آئے گا اور وہ چاروں طرف سے فرشتوں کو بلائے گا آسمان و زمین ختم ہو جائیں گے لیکن بات ختم نہ ہو گی اور اس وق کو سوائے باپ کے اور نہیں جانتا پس دعا کرو۔ (انجیل مرقس باب١٣ بند٢٦،٢٧) ٤۔ اور اس وقت کو دیکھا جائے گا کہ بادل پر سوار ہو کر قوت و جلال سے آئے گا پس اپنی حفاظت کرو تمہارے دل غافل نہ ہوں وہ اچانک تم پر ظاہر ہو جائے گا دعا کرو اور نجات حاصل کرو اور فرزند انسان کے سامنے سرخرو ہو کر کھڑے ہو جاؤ۔(انجیل لوقاباب ٢١بند٣٣،٢٧) ٥۔ اس قسم کی خوشخبریاں یوحنا کی انجیل میں بھی ہیں لیکن اختصار کی وجہ سے ان کا ذکر میں آگے کروں گا یہ حکم فرزند انسان یا انسان کا بیٹا مسٹر ہاکس امریکائی کی کتاب قاموس مقدس میں ٨٠ بار تکرار ہوا ہے کہ ٣٠ مرتبہ تو حضرت عیسیٰٴ پر تطبیق کے قابل ہے جب کہ ٥٠ مرتبہ کی مہدی موعودٴ کے علاوہ کہیں تطبیق نہیں ہوتی۔
ہندوؤں کی مقدس کتب میں مہدی موعودٴ:
ہندوؤں کے نزدیک جو مقدس کتابیں معروف ہیں جن کے لانے والے پیغمبر کے عنوان سے پہچانے جاتے ہیں ان کتب میں زیادہ تصریحات مہدی موعودٴ کی ہیں کہ چند نمونے ذیل میں ذکر کیے جاتے ہیں۔ اصل موضوع سے پہلے یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ ان کتابوں کو ہم آسمانی کتب نہیں سمجھتے اور ان کو لانے والوں کو پیغمبر نہیں مانتے بلکہ ہمارا عقیدہ ہے کہ انہوں نے گذشتہ پیغمبروں کی کتب سے ان مطالب اور اقتباسات کو ذکر کیا ہے کیونکہ یہ مطالب آئندہ کے لیے ہیں اور ان مطالب کی پیشنگوئی وحی کے نتائج سے ہوتی ہے پس ہم چند پیشنگوئیاں یہاں پیش کرتے ہیں تا کہ مہدی موعودٴ کا عالمی عقیدہ موید اور منور ہو جائے۔ ١۔ ہندوؤں کی مقدس کتاب باسک ’’میں آیاہے کہ اس عالم کی انتہا آخرالزمانٴ میں ایک عادل بادشاہ کا وجود ہے کہ جو ملائکہ جنوں اور آدمیوں کا پیشوا ہو گا حق و سچ اس کے سامنے ہو گا جو کچھ دریاؤں، زمینوں، پہاڑوں میں چھپا ہے تمام کو اپنے ہاتھ میں لے گا زمین اور آسمانوں کے متعلق خبریں دے گا اس سے بزرگ تر اور کوئی بھی دنیا میں نہیں آیا ‘‘۔ ٢۔ ہندوؤں کی مقدس کتاب ’’شاکمونی‘‘ میں ہے کہ اس دنیا کی حکومت اور بادشاہی (کش ہندی میں پیغمبر کو کہتے ہیں) جو دو جہان کے سردار ہیں کی اولاد پر ختم ہو گی وہ ہو گا جو مشرق اور مغرب کی دنیا پر حکم چلائے گا بادلوںکی سواری کرے گا فرشتہ اس کے نوکر و خادم ہوں گے جن اور انسان اس کی خدمت میں ہوں گے سوڈان جو خط استوار کے نیچے سے لے کر ’’قسطین‘‘ کی زمین تک جو خطہ قطب شمالی کے نیچے ہے اور سمندروں کے ماورائ کا مالک ہو گا خدا کا دین اور زندہ ہو جائے گا اس کانام ’’قائمٴ‘‘ اور خدا شناس ہو گا۔ ٣۔ ہندوؤں کی مقدس کتاب ’’دید‘‘ میں ہے کہ دنیا کی بربادی کے بعد آخری زمانے میں ایسا بادشاہ ظاہر ہو گا جو تمام مخلوق کا پیشوا ہو گا اس کا نام منصور ہو گا(امام زمانہٴ کا لقب منصور ہے) تمام دنیا پر دین الہیٰ نظام کا حاکم ہو گا اور ہر شخص کو خواہ مومن ہو یا کافر پہچانتا ہو گا۔ ٥۔ ’’دادتک‘‘ مقدس کتاب میں یوں لکھا ہے کہ آخرالزمان میں ایک مسلمان ایسا آئے گا کہ اس وقت کے ظلم علمائ کے اختلاف حکام کے تجاور، زاہدوں کی ریاکاری، امتیوں کی بے وفائی، حاسدوں کے حسد سے اسلام ختم ہوچکا ہو گا صرف اسلام کا نام باقی ہو گا پس حق کا ہاتھ آئے گا اور ممتاطا(ہندی میںمحمد کو کہتے ہیں) کے آخری جانشین ظاہر ہو گا مشرق و مغرب پر حکومت کرے گا ہر جگہ ہر ایک کی ہدایت کرے گا۔ ٦۔ باتیکل کتاب میں یوں ہے کہ جب دن پورا ہو گا تو پرانی دنیا نئی ہو جائے گی یعنی زندہ ہوں گے اور دنیا کا مالک ظاہر ہو گا اور وہ عالم دنیا کے پیشوا کے فرزندوں میں سے ہوگا ایک آکرالزمان کی ناموس اور دوسرا اس کے بزرگ وصی کے فرزند کہ جن کا یسین (علی ابن ابی طالبٴ) نام ہے اور نئے مالک کا نام رہنما ہے (راہنما عربی میں ہادی اور مہدی کو کہتے ہیں جو دونوںامام زمانہٴ کے القاب ہیں) وہ بادشاہ بن جائے گا اور (لغت سانسکریت میں خدسا کو کہتے ہیں) میں خلیفہ ہو گا اور اس کے بہت معجزے ہوں جو ہندوؤں کی مقدس کتابوں میں مہدی موعودٴ کے بارے میں ہیں جو تمام کتاب مقدسہ سے واضح طور پر مہدیٴ موعود کی پیشگوئی کر رہا ہیں۔
زرد تشتیوں کی کتب میں مہدی موعودٴ:
١۔ مقدس کتاب ’’زند‘‘ میں آخری زمانہ کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے حالات زمانہ کے متعلق لکھا ہے کہ غالباً کامیابی ہر یمنی کو ہو گی جب کہ مملکت یزدان متعرض نہ ہو گا بلکہ از طرف افراد یزدان کی مدد ہو گی پھر اس کتاب میں ہے کہ بڑی کامیابی یزدان کی ہو گی اور ہر یمنی مٹ جائے گا پس ہر یمنیوں کے ختم ہونے اور یزدان کے کامیابی کے بعد اس کائنات میں اصلی سعادت آجائے گی اور نبی آدم نیک بختی کے تخت پر بیٹھے گا۔ ٢۔ حاماسب اپنی معروف کتاب ’’حاماسب نامہ‘‘ میں زروشت سے نقل کرتے ہیں کہ پیغمبر۰ کی بیٹی کے فرزند جو کہ دنیا کا سورج اور زمانے کا شاہ ہے وہ بادشاہ ہو گا اور دنیا میں یزدان کی اجازت سے اس کا حکم چلائے گا اور آخری پیغمبر کے وہ جانشین ہوں گے۔ |