ایکنا نیوز- استاد اور جامعہ المصطفی کے علمی بورڈ کے رکن حجتالاسلام والمسلمین ناصر رفیعی، نے تفسیر قرآن کی کلاس میں اسلامی سیاست کے خدوخال پر اشارہ کیا ہے:
اسلام میں سیاست کا مفہوم مغربی دنیا سے مختلف ہے۔ سیاست کے امام ائمہ اطھار تھے اور اس سے معلوم ہے کہ دین اور سیاست الگ الگ نہیں جیسے کہ امام خمینی فرماتے تھے کہ جو دین کو سیاست سے الگ سمجھتا ہے اس نے نہ دین کو پہچانا ہے نہ مذہب کو۔
سارے ائمه شهید ہوئے کیونکہ وہ سیاسی تھے اور وقت کے ظالم حکمران ان کے مقابل آئے اور اس سے واضح ہے کہ دین سیاست سے الگ نہیں ورنہ اگر امام عبادت ہی میں مصروف ہوتے اور وقت کے جابر حکام کے سامنے سر نہ اٹھاتے تو انکو کیا دشمنی تھے وہ انہیں کبھی شہید کرکے خطرہ نہ مول لیتے۔
لوگوں کے حقوق کی رعایت مومن انسان کی ایک اور خصوصیت ہے ذمہ داری سے پہلو تہی سیاست نہیں بلکہ اس کے الٹ ہے اور اسلام میں کہا گیا ہے کہ جو کسی کا بوجھ کم کرے اس کو نو ہزار سال کا ثواب ملے گا۔
ائمہ اطھار کی زندگی کا اگر ہم جایزہ لیں تو یہ سب معلوم ہوگا وگرنہ انکی زندگی کا صرف ایک حصہ بیان کرکے سیاسی فایدہ اٹھانا درست نہیں۔
عادل ولی امر کی اطاعت سیاسی انسان کی ایک اور خصوصیت ہے اور امام معصوم کے قول کے مطابق عادل ولی امرمعصوم نہیں۔
سیاسی انسان کی تیسری نشانی مردوں کے حقوق کی رعایت ہے مرے ہوئے لوگوں کے بارے میں انکی غیبت و برائی درست نہیں، بلکہ انہیں معاف کرنا چاہیے اور انکی مغفرت کی دعا کرنی چاہیے مگر یہ کہ وہ شمر و فرعون کی طرح برائی کا مجسمہ ہو تو مسئلہ الگ ہے اور وہ لعنت کا مستحق ہے۔/