حوزہ علمیہ اصفہان میں امور تہذیب و تبلیغ کے وائس چانسلر حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسین مومنی نے اصفہان میں موجود حفظِ قرآنِ کریم کے خصوصی مدرسہ "شہید طباطبائی نژاد" سے قرآن کریم حفظ کرنے والے طلباء کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ایک مسلمان کے لیے قرآن مجید حفظ کرنا، اس پر عمل کرنا اور قرآن سے اُنس پیدا کرنا بہت زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جب ایک طالب علم حافظِ قرآن بنتا ہے تو اس وقت اس کا فائدہ دوگنا ہو جاتا ہے کیونکہ طلباء کے تمام امور اور دینی معاملات میں سب سے اہم منبع اور حوالہ جات کی دستاویز قرآنِ کریم ہی ہے۔
حجۃ الاسلام سید حسین مومنی نے کہا: حوزہ علمیہ اصفہان میں تعلیم و تربیت کے سلسلہ میں انتہائی اچھے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ ایک طالب علم ہونے کے ناطے ہم قرآنِ کریم سے جتنا زیادہ انس رکھیں گے، اتنا ہی معاشرے کے لئے مؤثر ہوں گے کیونکہ قرآن سند، نزول اور تاریخی لحاظ سے "لاریب فیہ" کتاب ہے۔
انہوں نے کہا: قرآن مجید دین کی تبلیغ کا بہترین ذریعہ ہے۔ اگر کوئی شخص دینی میدان میں سرگرم عمل ہو یا دینی معلومات حاصل کرنا چاہتا ہو یا دینی مسائل میں کوئی نظریہ وغیرہ پیش کرنا چاہے تو اس کا سب سے اہم ماخذ قرآن مجید ہی قرار پاتا ہے۔
حوزہ علمیہ اصفہان میں امور تہذیب و تبلیغ کے وائس چانسلر نے کہا: آج کرۂ ارض پر قرآن کے سوا کوئی توحیدی کتاب ایسی نہیں ہے۔ جس کے پیروکار یہ دعویٰ کر سکیں کہ اس میں تحریف نہیں ہوئی ہے۔
حجۃ الاسلام مومنی نے کہا: قرآن نور ہے اور اگر یہ نور انسان کے ہمراہ ہو جائے تو اس کا اثر دوگنا ہو جاتا ہے۔
قرآن سند، نزول اور تاریخی لحاظ سے "لاریب فیہ" کتاب ہے
Published in
نظریات و دینی مقالے