حضرت آیة اللہ العظمیٰ موسوی اردبیلی مد ظلہ الشریف

Rate this item
(0 votes)

بِسْمِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

'' إِنَّ ہَذِہِ امَّتُکُمْ امَّةً وَاحِدَةً وَانَا رَبُّکُمْ فَاعْبُدُونِی''سورئہ انبیاء (٢١)آیت ٩٢۔

اتحاداوربھا ئی چارگی خداوندعالم کی بیش بہانعمتوں میں سے ہے،جس کی خداوندعالم نے یا دہانی فرمائی ہے ۔

''وَاذْکُرُوا نِعْمَةَ اﷲِ عَلَیْکُمْ اذْ کُنْتُمْ اعْدَائً فَالَّفَ بَیْنَ قُلُوبِکُمْ فَاصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِہِ اخْوَانًا''سورئہ آل عمران (٣)آیت ١٠٣۔

پیغمبر رحمت کی اتباع کرنے والا،خود کو مسلمان ہونے کا نام دینے والاکس طرح دوسروں کی جان،عزت وآبرواورمال کو محترم شمارنہیں کرتا۔جو لوگ یہ گمان کرتے ہیں کہ خونریزی اورخشونت کے ذریعہ اسلام کا دفاع کرتے ہیں وہ ایسے دھوکہ کھا نے والے ہیں جواسلامی امت کے دشمنوں کے مطامع ولالچ کے وسا ئل ہوگئے ہیں آج دنیامیں مسلمانوں کے درمیان تفرقہ نہ صرف اُن کی شوکت وعظمت اورآرام کاخاتمہ کردے گا بلکہ وہ اہل دنیا کی نظرمیں اسلام کے وہن وسستی کا سرمایہ ہوگا،مذہب اہل بیت علیہم السلام کے پیرووں کو اس مہم پردوسرے مسلمان بھا ئیوں سے زیادہ توجہ کرناچا ہئے ۔ہم امام علی بن ابی طالب علیہ السلام کی پیروی کرنے پرافتخارکرتے ہیں ۔ تشیع کی حقیقت اُس راستہ پر گامزن ہوناہے جس کواہل ایمان کے پیشوا نے طے کیا ہے ، وہ امام دوسروں کی برائی اورتو ہین کوجائزنہیں جانتے تھے،نا سزا کہنے سے نہی فرماتے تھے،اُس سخی امام نے اسلام و مسلمانوں کے مفادات ،مسلمانوں کے درمیان اصلاح کے راستہ ،تنازع دورکرنے اوراتحاد وبھا ئی چارگی کی دعوت دینے میں اعانت ومدد کی،اورخود ملامت برداشت کی ۔ہم امید کرتے ہیں کہ عام مسلمان مخصوصا مکتب اہل بیت علیہم السلام کے پیرو کار اِس پُرآشوب زمانہ میں امت کے مفادات کوفرقہ کے طورپرہونے والے لڑا ئی جھگڑوں پرمقدم رکھیں گے وحیانی تعلیمات اور رسول خدا کے ارشادات وفرامین کواپنے اعمال کا سرنامہ قراردیں گے ۔

خداوندعالم دشمنان اسلام کے کید ومکرکو خوداُن ہی کی طرف پلٹا ئے ۔

استفتائات دفترحضرت آیة اللہ العظمیٰ موسوی اردبیلی

Read 3091 times