باسمہ تعالیٰ
جو شخص (نواصب اور خوارج کے علاوہ)زبان پر شہادتین جاری کرے وہ مسلمان ہے اور اسلام کے احکام جیسے شادی کرنا اور ایک دوسرے کی میراث پانا اور جان و مال وغیرہ کا احترام کرنا ۔۔۔اس کے بارے میں جاری ہوں گے ،جو لوگ اسلام کی صفوں میں تفرقہ اندازی کرتے ہیں اور اسلامی فرقوں کی تکفیر کرتے ہیں وہ حقیقت اسلام سے خارج و باہر ہیں نیز اگر وہ براہ راست استعمار کا عامل و سبب بھی نہ ہوں تو بھی وہ بیشک اہل استعمار کے برے اغراض و مقاصد کی خاطر اسلام کی بنیاد کو نیست و نابود کرنے ،پیغمبر اسلام ۖ کے دین کو اکھاڑ پھینکنے اور آنحضرت ۖ کے اسم مبارک کو فراموش کئے جانے کے لئے حرکت کرتے ہیں ۔ان گروہوں کے خود کش حملوں کے اقدامات صرف کافروں اور اسلام کے خلاف قسم کھانے والے دشمنوں کی خوشنودی کی خاطر ہوا کرتے ہیں ''الَّذِینَ ضَلَّ سَعْیُہُمْ فِی الْحَیَاةِ الدُّنْیَا وَہُمْ یَحْسَبُونَ اَنَّہُمْ یُحْسِنُونَ صُنْعًا''سورئہ کہف (١٨)آیت ١٠٤۔''یہ وہ لوگ ہیں جن کی کوشش زندگا نی دنیا میں بہک گئی ہے اور یہ خیال کرتے ہیں کہ یہ اچھے اعمال انجام دے رہے ہیں''
تمام مسلمان اسلام کے دشمنوں کے مکر و حیلے سے آگاہ و با خبر ہوتے ہوئے خاتم الانبیاء کے دین کی سر بلندی و عزت کی راہ میں پہلے سے زیادہ ثابت قدم اور کو شش کرنے والے رہیں گے ،انشاء اللہ ۔
سید موسیٰ شبیری زنجانی
٣رجب ١٤٣٤ھ ق