عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکہ کے جارحانہ حملے میں شہید ہونے والے سردار قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔ جنازہ کے جلوس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے، جنہوں نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے اس بہیمانہ حملے کا بدلہ لینے کا اعلان کیا۔ جلوس کا آغاز شعیہ اکثریتی علاقے کاظمین سے ہوا اور بعد میں یہ گرین زون پہنچا۔ اعلیٰ سیاسی و سماجی شخصیات نے نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔ امریکی حملے میں کل 10 افراد (پانچ عراقی اور پانچ ایرانی افراد) شہید ہوئے۔ جلوس میں شامل افراد عراقی اور ملیشیا پرچم لہراتے ہوئے 'امریکہ مردہ باد' کے نعرے لگا رہے تھے۔ ان افراد نے جنرل سلیمانی اور ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ نمازِ جنازہ کے جلوس میں بڑی تعداد میں خواتین نے بھی شرکت کی۔ نمازِ جنازہ کے جلوس میں عراقی وزیرِ اعظم عادل عبد المہدی اور سابق وزیرِ اعظم نور المالکی بھی شریک ہوئے۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ایرانی میجر جنرل قاسم سلیمانی اور دیگر رفقاء کی میتیں کربلا پہنچائی گئیں، میتوں کو امام حسین (ع) کے روضے سے نجف اشرف لے جایا گیا۔