زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی کو زیادہ سے زیادہ امریکی رسوائی میں بدل دینگے، آیت اللہ خامنہ ای

Rate this item
(0 votes)
زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی کو زیادہ سے زیادہ امریکی رسوائی میں بدل دینگے، آیت اللہ خامنہ ای
ایرانی سپریم لیڈر اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے تہران کی امام علی (ع) یونیورسٹی میں مشترکہ پاسنگ آؤٹ پریڈ سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے دفاعی طاقت، اقتصادی استحکام اور ثقافتی مضبوطی سے متعلق مسائل میں صحیح اور عقل پر مبنی حساب کتاب کو قومی خودمختاری اور قومی تشخص کا ضامن قرار دیا اور کہا کہ ملکی اقتصادی مسائل حکام کی دن رات کی کوششوں، طاقتور، جامع و انتھک انتظامات اور غیرملکی ذرائع کے ساتھ امید لگانے کے بجائے ملکی پیداوار پر توجہ مرکوز کرنے کے ذریعے حل کئے جا سکتے ہیں تاہم امریکی قوم پر مسلط اوباش ٹولے کی ہرزہ سرائیاں کسی کی توجہ نہ بٹائیں۔ آیت اللہ خامنہ ای نے دفاعی طاقت، اقتصادی استحکام اور ثقافتی مضبوطی کو قومی اقتدار کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا حکومتی نظام دفاعی طاقت کی اندازہ گیری، مسلح افواج کے درمیان تقسیمِ کار اور صحیح دفاعی آلات کے تعیّن کے لئے عقل پر مبنی صحیح اور منطقی حساب کتاب پر مشتمل ہے جبکہ قومی مفاد کے حصول اور قومی سالمیت و تشخص کی حفاظت کے لئے لاحق خطرات و ملکی استعداد کی حدود و سطح کی اندازہ گیری کے لئے انتہائی درست و منطقی حساب کتاب کی موجودگی ناگزیر ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ عقل کا نام تو لیتے ہیں لیکن اس سے ان کی مراد خوف، مفعولیت اور دشمن کے مقابلے سے گریز ہوتا ہے درحالیکہ فرار کرنے اور ڈرنے 
کو عقل نہیں کہتے! انہوں نے کہا کہ بزدلوں کو عقل کا نام لینے کا حق حاصل نہیں کیونکہ عقل کا مطلب درست حساب کتاب ہے تاہم دشمن چاہتا ہے کہ عقل کا غلط معنی ہم پر مسلط کر دے جبکہ ملک کے اندر موجود بعض لوگ نادانستہ طور پر دشمن کے الفاظ دہرانے لگتے ہیں۔ آیت اللہ خامنہ ای نے ایرانی دفاعی طاقت و خطے کے اندر ایرانی میزائل پاور کے حوالے سے امریکی ہرزہ سرائیوں کی بنیادی وجہ اس توانائی کے حصول کے لئے ایران کے انتہائی درست و عقل پر مبنی حساب کتاب کو قرار دیا اور کہا کہ یہ ہرزہ سرائیاں ان کے خوف اور اسی طرح ان میدانوں کے اندر ان کی پسماندگی کے باعث ہیں تاہم ان پراپیگنڈوں کی پرواہ کئے بغیر "عقل پر مبنی حساب کتاب کے نظام" کی حفاظت کی جانا چاہئے جبکہ اللہ تعالی کے لطف و کرم سے اسلامی جمہوریہ ایران ان میدانوں میں مزید ترقی کرے گا۔

ایرانی سپریم لیڈر نے ملکی معیشت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو درپیش اقتصادی مسائل میں ہم امریکہ کے خباثت آمیز کردار اور اس کی پابندیوں، جو درحقیقت جرم ہیں، کے بُرے اثرات کو نظر انداز نہیں کرتے البتہ ہم اپنا قیام اور مزاحمت جاری رکھیں گے اور اللہ تعالی کے لطف و کرم سے امریکہ کے زیادہ سے زیادہ دباؤ (کی پالیسی) کو امریکہ کی زیادہ سے زیادہ رسوائی اور پشیمانی میں بدل دیں گے۔ انہوں نے ملکی معیشت کو درپیش مسائل پر امریکی صدر کے اظہار خوشی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ (ایرانی قوم کے خلاف) ایسے جرائم کے ارتکاب 
پر صرف تم جیسا رذیل شخص ہی افتخار کر سکتا ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آج ہزاروں ارب ڈالر کے قومی خسارے اور بھوکے و غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے کروڑوں انسانوں کے ہمراہ امریکہ کی حالت انتہائی بُری ہے جبکہ ایرانی قوم نہ صرف توفیقِ الہی، ایمانی طاقت اور قومی عزم کے ذریعے اپنی تمام مشکلات پر قابو پا لے گی بلکہ عائد پابندیوں کو بھی ملکی معیشت کی حقیقی مضبوطی میں اضافے کے لئے استعمال کرے گی۔

آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے خطاب میں اس بات پر دوبارہ تاکید کرتے ہوئے کہ ملک کی تمام مشکلات کا حل ملک کے اندر موجود ہے، کہا کہ اگرچہ ہماری بہت سی مشکلات کا تعلق بیرون ملک امور کے ساتھ ہے تاہم ان کا علاج ملک کے اندر اور صحیح حساب کتاب پر ہے لہذا ہمیں ان مسائل کا حل ملک سے باہر نہیں ڈھونڈنا چاہئے کیونکہ ملک کے باہر سے ہم نے کوئی بھلائی نہیں دیکھی البتہ امریکی قوم پر مسلط اراذل و اوباشوں کی ہرزہ سرائیاں کسی کی توجہ نہ بٹائے! انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں کرونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پر عوامی عملدرآمد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ اربعین امام حسین (ع) کے حوالے سے لوگ سرحدوں کی جانب نہیں گئے اور انہوں نے محرم الحرام کے دوران بھی پوری احتیاطی تدابیر پر مکمل عملدرآمد کیا ہے، اب بھی زندگی کے بنیادی مسائل میں پوری احتیاطی تدابیر پر مکمل عملدرآمد کیا جائے تاکہ اس منحوس بیماری سے پیچھا چھڑوایا جا سکے۔
 
 
 
Read 824 times