رہبر معظم کی انتخابات منعقد کرانے والے حکام کے ساتھ ملاقات

Rate this item
(0 votes)

رہبر معظم کی انتخابات منعقد کرانے والے حکام کے ساتھ ملاقات

رہبر معظم کی انتخابات منعقد کرانے والے حکام کے ساتھ ملاقات

۲۰۱۳/۰۵/۰۶ -

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نےآج صبح بروز(پیر) شہری اور دیہاتی کونسلوں اور صدارتی انتخابات سے متعلق حکام کے ساتھ ملاقات میں 24 خرداد کے انتخابات میں عوام کی ولولہ انگیز اور وسیع پیمانے پر شرکت کو ملک کی پیشرفت جاری رکھنے کا ضامن و محافظ قراردیا اور نگراں اداروں، انتخابات سے متعلقہ حکام اور امیدواروں پر زوردیا کہ وہ انتخابات کے تمام مراحل میں قانون کی رعایت پر خاص توجہ مبذول کریں۔

رہبر معظم کی انتخابات منعقد کرانے والے حکام کے ساتھ ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پیغمبر اسلام (ص) کے جلیل القدر صحابی حضرت حجر بن عدی کی قبر مبارک کی توہین کے واقعہ کو دردناک اور المناک قراردیتے ہوئے فرمایا: عالم اسلامی کی ممتاز دینی ، سیاسی ،علمی اور مذہبی شخصیات کو سلفی وہابیوں کے پلید اور منحرف افکار کے مقابلے میں اپنی ذمہ داری پر عمل کرنا چاہیے اور فتنہ کی آگ کو پھیلنے اور شعلہ ور ہونے سے روکنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات کو قومی و اسلامی گرانقدر اور عظیم امانت قراردیتے ہوئے فرمایا: گارڈین کونسل، نگراں و اجرائی ادارے، انتخابات میں امن و سلامتی قائم کرنے والے ادارے اس عظيم امانت کے امین ہیں اور ان کے دوش پر اہم ، یادگار اور گرانقدر امور ہیں ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک اور نظام کی حیات نو میں انتخابات کے بنیادی نقش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: گذشتہ 34 برسوں میں منعقد ہونے والے انتخابات میں عوام کی بھر پور شرکت کی بدولت ہر بار ملک سے بلاؤں کا عظيم مجموعہ دفع اور دور ہوا اور ملک و قوم اور انقلاب کے بدن میں نئی روح دوڑ گئی اور اس میں عظيم طاقت و قدرت پیدا ہوگئی۔

رہبر معظم کی انتخابات منعقد کرانے والے حکام کے ساتھ ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 24 خرداد کے انتخابات کو گذشتہ انتخابات سے بعض لحاظ سے ذرا اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: صدارتی انتخابات اور شہری اور دہی کونسلوں کے انتخابات کا ایک ساتھ منعقد ہونا آئندہ انتخابات کے اہم عوامل میں شامل ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تمام شہروں اور دیہاتوں میں کونسلوں کی تشکیل کو امور کی انجام دہی اور فیصلوں میں عوام کی براہ راست اور پیہم شرکت کا مظہر قراردیا اور عوام، حکام اور ممتاز شخصیات کو سفارش کرتے ہوئے فرمایا: صدارتی انتخابات پر ان کی توجہ کے پیش نظر کونسلوں کے انتخابات پر ان کی توجہ کم نہیں ہونی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے24 خرداد کے انتخابات کے دیگر فراواں پہلوؤں کی تشریح میں بنیادی آئین اور دیگر قوانین میں صدر کی وسیع ذمہ داریوں، اختیارات اور وسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: قانونی لحاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ صدارتی انتخاب بہت ہی اہم ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حضرت امام خمینی (رہ) کو اسلامی نظام میں عوام کی عظيم شرکت کا معمار ، خلاق اور طراح قراردیا اور نظام کے تعین کے لئے ریفرنڈم اور دیگر انتخابات کے سلسلے میں ان کے اصرار اور ٹھوس مؤقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مختلف مرحلوں کے انتخاب میں قوم کی فیصلہ کن اور پھر پور شرکت، اسلامی جمہوریہ کی خاص طبیعت ہے اور الحمد للہ یہ جذاب اور ولولہ انگیز طبیعت اب تک باقی رہی ہے۔

رہبر معظم کی انتخابات منعقد کرانے والے حکام کے ساتھ ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات میں عوام کی بھر پور شرکت کو کمرنگ کرنے کے سلسلے میں بعض عناصر کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بعض عناصر نے انتخابات کو بے رونق اور مقررہ وقت پر منعقد نہ کرنے کی کوششیں کیں ، لیکن اللہ تعالی کی مدد سے وہ ناکام ہوگئے اور اس کے بعد بھی ان کی کوششیں ناکام ہوجائیں گی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے میدان میں عوام کی موجودگی کو جمہوری اسلامی کے مضبوط و مسبحکم ہونے کا اصلی عامل قراردیتے ہوئے فرمایا: جمہوری اسلامی سے مراد پوری قوم کی عمومی شرکت اور عظیم اور عملی اصولوں کی جانب عوام کی عمومی حرکت ہے جبکہ دشمن اسی نکتہ کو درک کرتے ہوئے عوام کی شرکت کو کمرنگ اور بے رونق بنانے کی تلاش و کوشش کرتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی سلسلے میں فرمایا: اسلامی جمہوریہ کا اقتدار عوام کی بصیرت ، شرکت، فکر، عقل و خرد، محبت اور دلوں پر استوار ہے اور اگر عوام کی یہ عظیم پشتپناہی نہ ہوتی تو عالمی سامراجی طاقتیں، اسلامی جمہوریت کے دعویدار نظام کو زندہ نہ رہنے دیتیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: البتہ آئندہ انتخابات بھی اللہ تعالی کے فضل و مدد اور عوام کی ہمت سے بہترین اور ولولہ انگیز انداز میں منعقد ہوں گے۔

رہبر معظم کی انتخابات منعقد کرانے والے حکام کے ساتھ ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں صدارتی ، شہری اور دہی کونسلوں کےانتخابات منعقد کرانے والے حکام کو تمام شرائط اور تمام مراحل میں قانون پر پابند رہنے کی اہمیت سے آگاہ کیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی سلسلے میں انتخابات میں عوام کی ولولہ انگیز اور پر جوش و خروش شرکت کو غیر مؤثر بنانے کے لئےاغیار اور دشمنوں کی دائمی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: سن 88 ہجری شمسی کے انتخابات میں بھی انھوں نے بعض عناصر کو قانون کے خلاف عمل کرنے پر اکسایا تاکہ اس طرح عوام اسلامی نظام کے خلاف کھڑے ہوجائیں لیکن اللہ کے لطف و فضل سے وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سن 1388 ہجری شمسی میں ہونے والے انتخابات میں بعض ابہامات کو دور کرنے کے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: جن لوگوں نے ان انتخابات میں ملک اور عوام کے لئے مشکلات پیدا کیں انھوں نے قانون پر عمل کرنے کی راہوں کو نظر انداز کیا اور اسلامی نظام نے بھی عوام کی پشتپناہی کے ذریعہ ان کی سازشوں کو ناکام بنادیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قانون پر مکمل عمل کرنے کو انتخاباتی مشکلات کو روکنے کا بنیادی راستہ قراردیتے ہوئے فرمایا: شہروں اور دیہاتوں میں تمام لوگوں کو اپنی باتوں اور اپنی توقعات کو قانون کے معیار پر جانچنا اور پرکھناچاہیے۔

رہبر معظم کی انتخابات منعقد کرانے والے حکام کے ساتھ ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات منعقد کرانے والے حکام کو قانون کے مطابق عمل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا: امیدواروں کی صلاحیتوں کی جانچ، انتخابات کے انعقاد،ووٹوں کی گنتی، بیلٹ بکسوں اور آراء کی حفاظت اور دیگر تمام مراحل میں ، تمام اہلکاروں کو مکمل طور پر امانتداری کا لحاظ رکھنا چاہیے اور صرف قانون کی بنیاد پر عمل کرنا چاہیے اور الحمد للہ اب تک ایسا ہی ہوا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلابی صبر و تحمل کی تاکید اور اسے عام ضرورت قراردیتے ہوئے فرمایا: انتخاباتی مباحث میں کامیابی اور ناکامی کی مغربی تعبیروں سے دور رہنا چاہیے لیکن قدرتی طور پر انتخابات میں بعض لوگوں کے پسندیدہ امیدوار لازم آرا حاصل نہیں کرسکتے اور اس صورت میں صرف قانون کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 24 خرداد 1392 ہجری شمسی کے انتخابات میں ملک کے آئندہ حالات میں عوام کے منتخب شخص کے ہر مثبت یا منفی اقدام یا عمل کے اثرات کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: ہمیں تعہد، دینداری، آمادگی اور توانائیوں کو دقیق طور پر پہچاننا چاہیے اور اپنی تشخیص کے مطابق عمل کرنا چاہیے اور بیشک جو شخص بھی سچی نیت اور عوام کی خدمت کی ذمہ داری کے احساس کے ساتھ میدان میں آئے گا اللہ تعالی بھی اس کے دل کی ہدایت کرےگا۔

رہبر معظم کی انتخابات منعقد کرانے والے حکام کے ساتھ ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایک بار پھر انتخابات کو عوام کا حق اور ذمہ داری قراردیتے ہوئے فرمایا: مجموعی طور پر صلاحیتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ملائیں اور ملک کی اجرائی کلید اور ذمہ داری جس شخص کے حوالے کرنی ہے اس کے انتخاب کےبارے میں فعال، عوامی، پائدار اور شجاع ہونے جیسی ممتاز خصوصیات کو مد نظر رکھنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی طرح دشمن کے مقابلے میں مضبوط ہونے، تدبیر سے کام لینے، قانون پر پابند ہونے،عوام کے مختلف طبقات پر توجہ کرنے، عوام کی مشکلات اور دردوں کو مد نظر رکھنے جیسی خصوصیات کو بھی صدارتی امیدوار کے لئے اہم اور ضروری قراردیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات میں ہر فرد کی رائے کو مؤثر قراردیتے ہوئے فرمایا: کوئی شخص یہ نہ کہے کہ اس کی ایک رائے کا انتخابات میں کوئی اثر نہیں ہوگا کیونکہ یہی انفرادی رائے بعد میں دیگر آراء کے ساتھ ملکر انتخابات کی کئي ملین آراء میں تبدیل ہوجاتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس حصہ میں اپنے خطاب کے اختتام پر فرمایا: انشاء اللہ آئندہ انتخابات میں عوام کی وسیع پیمانے پر شرکت سے قوم کے اعلی اہداف کی سمت ایران کی حرکت ، پیشرفت اور حفاظت میں مزید سرعت آجائے گی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاہب میں پیغمبر اسلام (ص) کے جلیل القدر صحابی حضرت حجر بن عدی کی قبر مبارک کی توہین اور بے حرمتی کے تلخ و ناگوار واقعہ پر اپنے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا:

رہبر معظم کی انتخابات منعقد کرانے والے حکام کے ساتھ ملاقات

امت اسلامی کے درمیان بعض منحرف، پلید، متحجر اورپسماندہ افکار کے حامل افراد کی موجودگي اس غم کو مضاعف کردیتی ہے جو صدر اسلام کے نورانی چہروں ، صحابہ کرام، اولیاء اللہ اور اسلامی بزرگوں کی تجلیل و تکریم کو کفر اور شرک سمجھتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس منحرف اور خرافاتی فکر کو اسلام اور مسلمانوں کے لئے بہت بڑی مصیبت قراردیتے ہوئے فرمایا: یہ وہ لوگ ہیں جن کے اسلاف نے جنت البقیع میں پیغمبر اسلام (ص) کے اہلبیت (ع) کی قبروں کو ویران کیا اور اگر مسلمانوں کا عالم اسلام میں ان کے خلاف زبردست احتجاج نہ ہوتا تو وہ پیغمبر اسلام (ص) کے روضہ مبارک کو بھی شہید کردیتے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےفرمایا: ایسے بد طینت اور بد خصلت افراد ، اولیاء خدا کے مزار پر حاضری ، ان کے لئے اللہ تعالی سے رحمت طلب کرنے اور اللہ تعالی سے اپنے لئے رحمت طلب کرنے کو شرک سمجھتے ہیں جبکہ ان کی یہ فکر و سوچ بالکل باطل اور فساد پر مبنی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: شرک یہ ہے کہ کچھ لوگ امریکہ اور برطانیہ کے جاسوس اداروں کے آلہ کار بن جائیں اور اپنے غلط اقدامات کے ذریعہ مسلمانوں کو داغدار بنائیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: یہ کیسی سوچ اورفکر کے حامل افراد ہیں جو زندہ طاغوتوں کے مقابلے میں اطاعت، بندگی، عجز و انکساری کو شرک نہیں سمجھتے لیکن اسلامی بزرگوں اور اولیاء خدا کے احترام کو شرک سمجھتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سلفی وہابی تکفیری خبیث فرقہ کو عالم اسلام کے لئے بہت بڑی مصیبت قراردیتے ہوئے فرمایا: اس خبیث گروہ کو اغیار کی جانب سے مالی اور غیر مالی وسائل فراہم کئے جارہے ہیں ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس دردناک واقعہ کے خلاف عالم تشییع کے رد عمل کو بجا اور صحیح قراردیتے ہوئے فرمایا: شیعوں میں فکری رشد و نمو پایا جاتا ہے اور وہ دشمن کے منصوبوں کو اچھی طرح جانتے ہیں اور وہ شیعہ و سنی نزاع میں وارد نہیں ہوتے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صحابی پیغمبر اسلام (ص) کی قبر کی توہین کے سلسلے میں اہلسنت کے ردعمل کو بھی اہلسنت کی آگاہی اور ہوشیاری قراردیتے ہوئے فرمایا: سلفی وہابیوں کے اس مجرمانہ اقدام کی مذمت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے کیونکہ اگر اس سلسلے میں دینی علماء ، سیاسی مفکرین اور ممتاز شخصیات اپنی ذمہ داری پر عمل نہیں کریں گے تو سلفیوں کے یہ فتنے اس حد تک محدود نہیں رہیں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: سیاسی طریقوں، دینی فتوؤں ، روشن فکر مقالات اور ممتاز سیاسی و فکری شخصیات کے ذریعہ ایسے فتنوں کو پھیلنے سے روکنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس قسم کے اقدامات کے پس پردہ دشمن کے پوشیدہ ہاتھ کے آشکار ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: عالمی ادارے اور بین الاقوامی شخصیات اور سیاستداں جو ایک قدیم اثر کی تخریب پر واویلا شور اور عزا برپا کرتےہیں وہ اس صحابی پیغمبر (ص) کی آشکارا توہین کے مقابلے میں بالکل سکوت اختیار کئے ہوئے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اللہ تعالی کمین لگائے ہوئے ہے اور یقینی طور پر دشمنوں کے مکر پر اللہ کا مکر غالب آجائے گا اور وہ گروہ ناکام ہوجائے گا جو امت اسلامی کے باہمی اتحاد کو پاش پاش کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔

اس ملاقات کے آغاز میں گارڈین کونسل کے سکریٹری آیت اللہ جنتی نے انتخابات پر نگراں ادارے کی تشکیل اور صلاحیتوں کی جانچ کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔

وزیر داخلہ محمد نجار نے بھی اس ملاقات میں گیارہویں صدارتی انتخابات، پارلیمنٹ اور خبرگان کونسل کے بعض حلقوں میں ضمنی انتخابات اور شہری و دہی کونسلوں کےچوتھے انتخابات کے باہم منعقد کرانے کے سلسلے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: انتخابات منعقد کرانے کے مقدمات کے سلسلے میں کئي مہینوں سےکام جاری ہے۔

Read 1440 times