علامہ سید ساجد علی نقوی نے ایف سی کالج لاہور کے نزدیک ملک ناصر عباس کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا لگتا ہے کہ شمس معاویہ اور ملک ناصر عباس کا قتل کثیر المقاصد منصوبہ بندی کا ایک حصہ ہے اور دونوں کے قاتل ایک قبیل سے ہیں جن تک رسائی اور گرفتار ی کا تا حال کوئی تصور موجود نہیں۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ ملکی حالات کے پیش نظر کبھی بھی وحدت ، رواداری اور صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑااور نہ ہی ایسی کوئی بات کی جس سے کسی بھی مسلک کی دل آزاری ہو ۔ جب کہ تکفیری گروہ نے ہمیشہ اپنے جلسے جلوسوں میں غلیظ نعرے بازی اور فتووں کے ذریعے قانون کی دھجیاں اڑائیں اور ہمیشہ دھمکیاں دیں اور عوام میں اشتعال پیدا کیا۔ لیکن حکومت پنجاب نے تا حال اس پر نہ تو کوئی نوٹس لیا اور نہ ہی کوئی مقدمہ قائم کیا۔ موجودہ حالات میں حکومت پنجاب کا بہت بڑا کارنامہ ہوگا کہ وہ قاتلوں تک پہنچے اور انہیں بے نقاب کرتے ہوئے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے۔ اور یہ بھی اس کا کارنامہ ہوگا کہ تکفیریوں کو لگام دے اور فتوے دینے والوں اور غلیظ نعرے لگانے والوں کو قانونی شکنجے میں جکڑے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو پنجاب کو خانہ جنگی سے کوئی نہیں بچا سکے گا۔