ٹرمپ کا فیصلہ اسرائیل کی تباہی کا آغاز ہے : سید حسن نصراللہ

Rate this item
(0 votes)
ٹرمپ کا فیصلہ اسرائیل کی تباہی کا آغاز ہے : سید حسن نصراللہ

لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ انشاء اللہ ٹرمپ کا فیصلہ اسرائیل کی تباہی کا آغاز ہوگا اور ٹرمپ کے اعلان کا سب سے اہم جواب تیسری تحریک انتفاضہ کا آغاز ہے۔

جنوبی بیروت میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصر اللہ نے فرمایا کہ اسرائیل سے مقابلہ کرنے والی مزاحمتی طاقتوں کو منظم کرنا چاہئے اور ان کی صفوں کو مزید مضبوط کیا جائے۔  سید حسن نصر اللہ نے فرمایا کہ علاقے کی تمام مزاحمتی تنظیموں اور مزاحمت پر یقین رکھنے والے دنیا بھر کے تمام افراد کو چاہئے کہ آپس میں رابطہ کریں اور مل کر مشترکہ حکمت عملی بنائیں اور روڈ میپ تیار کریں جس میں تمام گروہوں کو ایک یقینی کردار دیا جائے تاکہ اس عظیم جنگ کو سر کیا جائے۔

حزب الله لبنان کے سربراہ نے کہا کہ حزب اللہ لبنان اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں پر پوری طرح عمل کرے گی۔  سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اس وقت اسلامی مزاحمتی محاذ کی پہلی ترجیح بیت المقدس اور فلسطین ہے، مشکل سال گزر چکے ہیں اور اسلامی مزاحمت محاذ آج جس میدان جنگ میں بھی اترا اسے فتح کرنے میں کامیاب رہا ہے۔سید حسن نصراللہ نے کہا کہ دشمنوں نے اس فیصلے کے بارے میں فکر کیا ہے کہ یہ قدس اور فلسطین کا مسئلہ ختم کرنے کی شروعات ثابت ہو تو آئیے ہم اسی فیصلے کو اس غاصب صیہونی حکومت کے ہمیشہ کے خاتمے کا آغاز بنا دیتے ہیں، ہمارا نعرہ اور ہماری روش، اسرائیل مردہ آباد پر مرکوز ہونی چاہئے۔

لاکھوں کی تعداد میں فلسطین اور بیت القدس سے یکجہتی کا اظہار کرنے والوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ٹرمپ کے اس مخاصمانہ فیصلے کا سب سے اہم جواب پورے فلسطین میں تیسری فلسطینی انتفاضہ تحریک کا آغاز ہے اور پورے عالم اسلامی اور عرب دنیا کو چاہئے کہ اس موقع پر فلسطینیوں کی بھر پور حمایت کریں۔

لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے زور دیا کہ اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات ختم ہونے چاہئیں اور تعلقات کو بحال کرنے کی ہر کوشش پر روک لگنی چاہیئے اور اسرائیل کا پوری طرح بائیکاٹ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے فلسطینی بھائیوں سے کہتا ہوں کہ اگر کوئی بھی وفد آپ کے پاس اسرائیل سے صلح کروانے آئے تو اسے جوتوں سے مارئیے، چاہے اس میں عمامہ لگانے والا شخص، صلیب کا نشان لٹکانے والا شخص یا کسی قبیلے کا سردار یا کوئی افسر ہی کیوں نہ شامل ہو۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ ہم مقبوضہ فلسطین اور بیت المقدس میں رہنے والے اپنے فلسطینی بھائیوں کی قدردانی کرتے ہیں جنہوں نے ٹرمپ کے فیصلے کے اعلان کے فورا بعد سے اپنی شجاعت کا مظاہرہ کیا اور اس کھلی دشمنی کے خلاف اپنی آواز بلند کی۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم ٹرمپ کے فیصلے کو مسترد کرنے والے تمام سربواہوں اور تمام حکومتوں کی قدردانی کرتے ہیں ۔ یہ ایک اہم موضوع ہے جس پر عرب دنیا اور عالم اسلام کو توجہ دینا چاہئے۔

سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ٹرمپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ جب انہوں نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیا ہے تو دنیا کے دیگر ممالک بھی اسی راستے پر چل پڑیں گے اور اس شہر کو اسرائیل کا دارالحکومت قبول کرنے میں ایک دوسرے کو سبقت کرنے کی کوشش کریں گے لیکن پوری دنیا نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کر دیا ہے اور اب وہ الگ تھلگ پڑے ہوئے ہیں ۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اگر ہم غور کریں تو سمجھ سکتے ہیں کہ یہ کام کرنے کے لئے دشمنوں نے پہلے علاقے کی کچھ حکومتوں کے ساتھ مل کر قوموں کو کمزور کرنے اور ممالک کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔

سید حسن نصراللہ نے کہا کہ پورے عالم اسلام کو چاہئے کہ اس خطرناک حملے کا مقابلہ کرے، سب کی ذمہ داری ہے اور سب سے بڑھ فلسطینیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ پختہ عزم کا مظاہرہ کریں اور تحریک انتفاضہ کا آغاز کریں۔

Read 1172 times