بیروت : حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں سینئر صحافی شیرین ابو عاقلہ کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خواہش مندوں کو اس گھناؤنے جرم پر شرم آنی چاہیے۔ سید حسن نصر اللہ نے ان خیالات کا اظہار ابوعاقلہ کی تدفین کے موقع پر مشرقی لبنان کی وادی بیکا سے براہ راست ویڈیو خطاب میں کیا انہوں نے کہا کہ
شیریں ابو عاقلہ برسوں سے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جرائم کی گواہ رہی ہیں۔ اس جرم پر سب سے پہلے انہیں شرم آنا چاہئیے جو صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اسرائیل سے سمجھوتہ کرنے والوں کو سب سے پہلے شرم اور ندامت محسوس کرنا چاہئیے، جو قوموں کو یہ باور کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ اسرائیل کا وجود فطری ہے اور اس کے ساتھ رہنا چاہیے۔حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ ابو عاقلہ کی شہادت کے پیچھے طاقتور پیغام یہ ہے کہ وہ ایک عیسائی تھیں اور صیہونی حکومت فلسطین میں مسلمان اور عیسائی میں کوئی فرق نہیں کرتی ہے۔اس شہادت کا پیغام یہ تھا کہ نسل پرست اور غیر انسانی حکومت کی پالیسیوں سے سب کو خطرہ ہے۔
عیسائی صحافی کے قتل سے واضح ہےکہ نسل پرست اور غیر انسانی صیہونیوں سے سب کو خطرہ ہے، سید حسن نصر اللہ
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے