فلسطین امت مسلمہ کا اولین مسئلہ،منصفانہ حل کے قیام تک پائیدار امن ممکن نہیں، علامہ ساجد نقوی

Rate this item
(0 votes)
فلسطین امت مسلمہ کا اولین مسئلہ،منصفانہ حل کے قیام تک پائیدار امن ممکن نہیں، علامہ ساجد نقوی

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ مسئلہ فلسطین امت مسلمہ کا اولین ترین مسئلہ ہے، جب تک ارض فلسطین کا حل فلسطینی عوام کی امنگوں کے مطابق حل نہیں ہوتا پائیدار امن قائم نہیں ہوسکے گا، قائد اعظم کے فرمان کے مطابق اسرائیل ناجائز اور قابض ریاست ہے۔ انسان کو آزاد پیدا کیاگیا مگر ہر دور میں اسے ایک نئے انداز میں غلامی کا سامنا کرنا پڑا ہے، دنیا میں سب سے خطرناک تہذیبی غلامی ہے جس نے انسان کے شعور پر حملہ کرکے اس سے سوچنے اور جینے کا حق تک چھین لیاہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم فلسطین ، غلامی کے خاتمے کے عالمی دن پر اپنے الگ الگ پیغام میں کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ مسئلہ فلسطین امت مسلمہ کا اولین معاملہ ہے، جب تک ارض فلسطین کا حل فلسطینی عوا م کی امنگوں کے مطابق حل نہیں ہوتا پائیدار امن قائم نہیں ہوسکے گا، قائد اعظم کے فرمان کے مطابق اسرائیل ناجائز، قابض ریاست ہے ، بابائے قوم نے مسئلہ فلسطین نہ صرف خصوصی توجہ دی بلکہ اس وقت کی فلسطینی قیادت کے ساتھ بھی مسلسل رابطے میں تھے، مفتی اعظم فلسطین جناب امین الحسینی اور قائد اعظم محمد علی جناح کے آپس میں گہرے مراسم تھے لندن جاتے ہوئے قاہرہ میں مفتی اعظم جناب امین الحسینی سے خصوصی ملاقات کی جس پر انہوں نے بابائے قوم کا زبردست خیر مقدم کیا تھا ، پاکستان کا مسئلہ فلسطین کے حوالے سے واضح اور دوٹوک موقف ہے جب تک مسئلہ فلسطین ارض قبلہ اول کے بیٹوں کی امنگوں کے مطابق حل نہیں ہوگا پائیدارامن قائم نہیں ہوسکے گا۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے غلامی کے خاتمے کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہاکہ انسان کی اپنی حریت کیلئے طویل جدوجہد ہے اور اسے سب سے بڑا راستہ بھی خدا وند متعال کی جانب فراہم کیاگیا، دین اسلام نے ہر دور میں غلامی کی نہ صرف مذمت کی بلکہ اس کےلئے رہنمائی بھی فراہم کی، فرعون مصر سے کس طرح بنی اسرائیل کو نجات ملی رہتی دنیا تک کےلئے بہت بڑی مثال ہے جبکہ حضور اکرم نے اس دور کی سب سے بڑی غلامی کے دور خاتمہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج کی مہذب دنیا سمیت کسی بھی دین میں غلامی کا کوئی تصور نہیں، امیر المومنین علی ابن ابی طالب ؑکا فرمان ہے کہ ”تم نے کب سے لوگوں کو غلام بنایا جبکہ خدا وند متعال نے ا نہیں آزاد پیدا کیا “۔مگر آج عالمی سرمایہ داری نظام، کیپٹل ازم اور اس جیسے دوسرے بظاہر خوبصورت نعروں نے نہ صرف افراد بلکہ معاشروں، قوموں اور ریاستوں کو غلامی کی ایسی زنجیروں میں جکڑ رکھا ہے جس سے فرار مشکل ترین ہوتا جارہاہے۔ آج کے دور میں انسانیت مختلف قسم کی غلامی کی زنجیروں میں جکڑی میں جن میں سیاسی، معاشی، معاشرتی (تہذیبی ) غلامی ہیں، ایک جانب عالمی مالیاتی اداروں نے مختلف قوموں اور ریاست کو جکڑا ہوا ہے دوسری جانب بڑی طاقتیں اپنی سیاسی چالوں کے ذریعے قوموں پر مسلط ہیں توتیسری جانب اقتصادی پابندیوں کے جال اور آئے ر وزننگی جارحیت کے ذریعے انسانیت کی تذلیل اور ان کی زمینوں کو انہی پر تنگ کردیا جاتاہے البتہ ان میں سب سے سنگین ترین و خطرناک تہذیبی غلامی ہے جس نے انسان کے شعور پر حملہ کرکے اس سے سوچنے اور جینے کا حق تک چھین لیاہے ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے چند روز قبل گزرنے والے یوم انسداد ایڈز پر اپنے پیغام میں کہاکہ صحت مند معاشروں کےلئے ضروری ہے کہ عوام کو بہترین طبی سہولیات کے ساتھ ساتھ بیماریوں بارے بہتر آگاہی بھی فراہم کی جائے تاکہ عوام ایڈز جیسے موذی امراض سے بچ سکیں ۔ طبی اصولوں پر کاربند رہنے کی کوشش کی جائےجن کی طرف اسلامی تعلیمات نے رہنمائی کی ہے ۔

Read 373 times