تہران ميں منعقدہ ناوابستہ تحريک کے سولہويں سربراہي اجلاس کا بيان جمعہ کي رات اجلاس کے اختتامي سيشن ميں جاري کيا گيا -
يہ بيان گيارہ فصلوں پر مشتمل ہے جس ميں مختلف مسائل منجملہ دنيا کے سياسي و اقتصادي مسائل ، مسئلہ فلسطين ، پرامن مقاصد کے لئے ايٹمي توانائي سے استفادے کے حق اور دنيا ميں پائيدار امن کے قيام جيسے موضوعات اور مسائل کا احاطہ کيا گيا ہے اس بيان کو اجلاس ميں شريک سبھي ملکوں کي متفقہ طور پر منظوري حاصل ہے -
اس بيان ميں اسي طرح تمام ملکوں کي مشارکت سے عالمي انتظام چلانے کے لئے موثر، شفاف ، جامع اور منصفانہ نظام کي تشکيل پر زورديا گيا ہے جو سبھي ملکوں کے مفادات کو شامل ہو - بيان ميں کہا گيا ہے کہ سرزمين فلسطين پر قبضہ اور صہيوني حکومت کي مسلسل جارحيت و جرائم مشرق وسطي کے علاقے ميں بحراني صورتحال کا اصل سبب ہے اور اس بحران کے حل کے لئے ضروري ہے کہ سرزمين فلسطين پر غاصبانہ قبضہ ختم ہو، فلسطيني عوام کے مسلمہ حقوق کي بحالي اور ايک آزاد فلسطيني مملکت کا قيام عمل ميں آئے جس کادارالحکومت بيت المقدس ہو
ناوابستہ تحريک کے سولہويں سربراہي اجلاس کے بيان ميں زور دے کر کہا گيا ہے کہ انساني حقوق کے مسائل تعميري تعاون و طرز فکر،منصفانہ،غيرجانبدارانہ ،متوازن واضح اور ہر طرح کے سياسي عمل دخل سے دور ہونے جيسے اصولوں پر استوار ہونے چاہئيں –
اس بيان ميں ايٹمي ہتھياروں کو انسانيت کے لئے بہت ہي بڑا خطرہ قرارديا گيا اور کہا گيا ہے کہ جن ملکوں کے پاس ايٹمي ہتھيارموجود ہيں انہيں چاہئے کہ وہ اين پي ٹي کے معاہدے کے تحت اپنے وعدے پر عمل کرتے ہوئےان کو ايک معين نظام الاوقات کے تحت نابود کرديں –
تہران ميں ناوابستہ تحريک کے سولہويں سربراہي اجلاس کے بيان کےمطابق دنيا کے سبھي ملکوں کو پرامن ايٹمي ٹکنالوجي کے استعمال کے حق سے استفادے کا موقع ملنا چاہئے جس ميں کسي بھي طرح کي تفريق و امتياز نہ ہو –
اس بيان ميں اسي طرح پرامن مقاصد کے لئے ايٹمي ٹکنالوجي سے اسلامي جمہوريہ ايران کے استفادے کے حق کي بھي حمايت کي گئي ہے -
بيان ميں کہا گيا ہے کہ اس سلسلے ميں ايران کے حق کا احترام کيا جانا چاہئے - ساتھ ہي بيان ميں زور دے کر کہا گيا ہے کہ پرامن ايٹمي سرگرميوں کو بھي تحفظ حاصل ہونا چاہئے اور پرامن ايٹمي تنصيبات يا زير تعمير ايٹمي تنصيبات پر کسي بھي طرح کا حملہ يا دھمکي انسانوں اور ماحوليات کے لئے ايک خطرہ اور بين الاقوامي قوانين اور اقوام متحدہ کے اصول و منشور و اہداف نيز آئي اے اي اے کے قوانين کي کھلي خلاف ورزي ہے –
ناوابستہ تحريک کے رکن ملکوں نے اس بات پر بھي اتفاق کيا ہے کہ کسي بھي ملک کے يکطرفہ اور سرحدوں سےماوراء جبري قانون يا فوجي اقدامات کي حمايت اور ان کي منظوري سے کہ جس کے نتيجے ميں دوسرے ملکوں کو دھونس ودھونس کا نشانہ بنايا جاتا ہو يا يکطرفہ پابندياں عائد ہوتي ہوں يا پھر اس طرح کے اقدامات سے دوسرے ملکوں کے اقتدار اعلي کو نقصان پہنچتا ہو اور تجارت و سرمايہ کاري پر ضرب لگتي ہو، مکمل طور پر اجتناب اور اس طرح کے اقدامات کي حمايت نہيں کريں گے –
تہران ميں ناوابستہ تحريک کے سربراہي اجلاس کے بيان ميں کہاگيا ہے کہ ہر طرح کے دہشت گردانہ اقدامات منجملہ رياستي دہشت گردي کي بلاجھجھک مذمت کي جائے گي اور انسانيت سوز دہشت گردانہ کاروائيوں ميں مارے گئے سبھي افراد منجملہ ايران کے ايٹمي سائنسدانوں اور ان کے اہل خانہ کے لئے گہري ہمدردي کا اظہار کيا جانا چاہئے –
تہران اجلاس ميں ناوابستہ تحريک کے رکن ملکوں کے سربراہوں نے زور دے کر کہا کہ رکن ممالک اجلاس ميں کئے گئے فيصلوں پر عمل درآمد کے لئے اپنے تمام وسائل و ذرائع بروئے کار لائيں گے اور اسي بنياد پر ناوابستہ تحريک اپنے اہداف اور منشور کو عملي جامہ پہنانے ميں کا مياب ہوسکے گي –
واضح رہے کہ ناوابستہ تحريک کا سولہواں سربراہي اجلاس جمعرات کو قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي خامنہ اي کے خطاب سے شروع ہوا جو جمعہ کي رات بيان جاري کرکے ختم ہوگيا