اسلامي جمہوريہ ايران نے اپنے شہريوں سے کہا ہے کہ وہ امريکا کا غير ضروري سفر کرنے سے اجتناب کريں -
وزارت خارجہ کے ترجمان نے امريکا ميں منظم طريقے سے ايرانو فوبيا پھيلائے جانے اور امريکي سيکورٹي محکمے کے ذريعے ايراني شہريوں کو ہراساں کئے جانے کي مسلسل کاروائيوں اور اسي طرح امريکي پوليس کي تحويل ميں ايک ايراني شہري داريوش سررشتہ دار کي موت کا حوالہ ديتے ہوئے کہا کہ ايراني شہريوں کو امريکا کا غير ضروري سفر کرنے سے اجتناب کرنا چاہئے - انہوں نے ايراني شہريوں کو ہدايت کي کہ وہ امريکا کا سفر کرنے ميں جتنا زيادہ ہوسکے احتياط سے کام ليں –
وزارت خارجہ کےترجمان مہمان پرست نے کہا کہ امريکا ميں منظم طريقے سے ايرانو فوبيا پھيلانے کا يہ سلسلہ ايک ايسے وقت جاري ہے جب ايراني شہريوں کے لئے امريکا کا سفر کرنا دشوار ہوگيا ہے –
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سن رسيدہ ايراني شہري داريوش سررشتہ دار کو پانچ گھنٹے تک باز پرس کے عمل سے گذارنا اور امريکي سيکورٹي اہلکاروں کے ذريعے ان کے ساتھ انتہائي غير انساني رويہ اپنا يا جانا کسي بھي لحاظ سے قابل قبول نہيں ہے –
ايران کي وزارت خارجہ کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ امريکا کے حکام اور متعلقہ اداروں سے يہ توقع کي جاتي ہے کہ اس واقعے کي تحقيقات انجام دے کر نتائج سے ايران کو آگاہ کريں گے اور واقعے ميں ملوث خطاکار لوگوں کو سزادي جائے گي –
واضح رہے کہ تہتر سالہ ايراني شہري داريوش سررشتہ دار جو اپني بيٹي اور نواسي سے ملنے امريکا گئے تھے ڈاليس بين الاقوامي ہوائي اڈے پر سيکورٹي فورس کے اہلکاروں نے ان سے سخت باز پرس کي اور نتيجے ميں دو دنوں کے بعد وہ انتقال کرگئے –